بانہال//ساہتیہ اکاڈمی نئی دہلی اور ریاستی کلچرل اکاڈمی کے اشتراک سے ’’ ڈگری کالج بانہال میں کشمیری ادب میں طنز و مزاح ‘‘ عنوان کے تحت دو روزہ سمینار کاانعقادکیاگیا ۔ اس دوران سیمینارکی صدارت سیکریٹری ریاستی کلچرل اکادمی ڈاکٹرعزیزحاجنی کررہے تھے۔سیمینارکے پہلے روزکے افتتاحی اجلاس کی صدارت ڈگری کالج بانہال کے پرنسپل مشتاق احمد سوہل نے کی جبکہ ایوان صدارت میں ساہتیہ اکادمی نئی دہلی کے رکن اجے شرمابھی موجودتھے۔اس دوران سیمینارمیںمنشور بانہالی،پروفیسرشادرمضان، شبیراحمدشبیر، ظریف احمدظریف ، زائربانہالی، گوہربانہالی، دلفگار بانہالی، شنکرشفیع ، اے کے شمس ،محی الدین عزیزودیگرشعراوادبا نے شرکت کی۔اس موقعہ پرخطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرعزیزحاجنی نے کہاکہ نوجوان نسل کایہ فریضہ بنتاہے کہ وہ اپنی کشمیری ثقافتی اورشناخت کومحفوظ کرے۔انہوں نے بانہال کالج کی انتظامیہ کودوروزہ سیمینارکے انعقادکیلئے مبارکبادپیش کی۔انہوں نے کہاکہ سیمینارکے دوران مقررین کشمیری زبان وادب کے مسائل کواُجاگرکرنے کے ساتھ ساتھ اس کی بقاکیلئے تجاویزپیش کریں گے۔انہوں نے کشمیری زبان کووادی چناب کے سکولوں اورکالجوں میں لاگوکرنے پرزوردیا۔اس موقعہ پرسیمینارکاکلیدی خطبہ پروفیسر شاد رمضان نے پیش کیا ۔اس دوران پہلے اور دوسرے اجلاسوں میںموضوع سے متعلق اے،کے شمس ، محی الدین عاجز ، شاکر شفیع اور ظریف احمد ظریف نے کل5 مقالات پیش کئے ۔مقررین نے نوجوان نسل پرزوردیاکہ وہ مادری زبان کی ترقی کیلئے کشمیری زبان کوروزمرہ بول چال میں استعمال میں لائیں۔اس دوران پروفیسر ڈگری کالج بانہال ڈاکٹر شاہجہان گنائی (آفتاب گولوی) نے مادری زبان پر انگریزی میں ایک مقالہ پیش کیا۔پروگرام میں مقامی ادب نوازوں کے علاوہ ڈگری کالج بانہال کے طلبا و طالبات اور مقامی صحافیوں نے بھی شرکت کی۔ اس دوران نظامت اور شکریہ کی تحریک کے فرائض شبیر حسین شبیر نے انجام دیئے۔