محمد تسکین
بانہال// ہفتے کے روز بانہال کے ہولن علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک 18سالہ نوجوان کی منشیات کے ممکنہ استعمال کی وجہ سے ہوئی مشکوک موت سے پورے علاقے میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور پولیس نے مشتبہ حالت میں نوجوان کی موت کی تحقیقات کیلئے کاروائی شروع کر دی ہے ۔ اٹھارہ سالہ شیزان احمد ولد ریاض احمد گنائی ساکنہ ہولن بانہال ہفتے کی سہ پہر بانہال کی سبزی منڈی کے علاقے میں بے خود ہوکر گر پڑا تھا اور وہاں مقامی لوگوں نے اسے فوری طور پر ساتھ میں پڑنے والے سب ضلع ہسپتال بانہال منتقل کیا تھا اور بعد میں ڈاکٹروں کی ابتدائی جانچ کے بعد اس نوجوان کو مردہ قرار دیا گیا تھا ۔اس واقعہ نے پورے بانہال میںتشویش کی لہر دوڑ گئی اور عوامی سطح پر اس بدعت کے خلاف لوگ بیدار ہوتے نظر ا ٓرہے ہیں۔ شیزان احمد کو قانونی لوازمات کے بعد پرنم آنکھوں کے ساتھ ہفتے کی رات دیر گئے ہولن بانہال کے آبائی قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا ۔ایس ایچ او بانہال عاشق بخاری نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس مشکوک موت کے معاملے فوجداری کی دفعہ 174کے تحت تحقیقات شروع کر دی گئی ہے اور اس نوجوان کے ساتھ رابطے میں افراد کے بارے میں تفتیش کی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بانہال پولیس نے پچھلے چند ماہ کے عرصہ میں پندرہ افراد منشیات سمگلنگ کے مختلف کیسوں میں گرفتار کئے گئے ہیں اور کئی عادی افراد کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ منشیات کی لت میں مبتلاء ہوئے نوجوانوں کی باز آباد کاری کیلئے پولیس سے تعاون کریں اور عام لوگ اپنے اپنے علاقوں میں منشیات کے عادی افراد اور منشیات کی تسکری کرنے والے سماج دشمنوںپرکڑی نگاہ رکھیں اور ایسے مشتبہ افراد کے بارے میں پولیس کو اطلاع کریں ۔