محمد تسکین
بانہال// جموں سرینگر قومی شاہراہ پر واقع قصبہ بانہال میں چھوٹی بڑی مسافر گاڑیوں کیلئے کوئی بس سٹینڈ یا پارکنگ موجود نہیں ہے، جس کی وجہ سے ڈرائیور مجبوراً مختلف مقامات پر گاڑیوں کو کھڑا کرتے ہیں اور مسافروں ، مریضوں سکولی بچوں اور عام لوگوں کو ان دور جگہوں پر قائم اڈوں سے اپنی منزلوں تک پہنچنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ قصبہ بانہال سے گزرنے والی شاہراہ پر مسافر گاڑی والوں کو رکنے نہیں دیا جاتا ہے اور ٹریفک پولیس ان کے خلاف ان لائین چالان کر دیتے ہیں۔ سومو سٹینڈ نہ ہونے کی وجہ سے دور دراز ڈے انے والے ہزاروں مسافروں اور ڈرائیوروں کو ناقابل بیان مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ قصبہ بانہال میں ایس ڈی ایم افیس بانہال ، ہولن اور سابقہ ایکسائز ٹول پوسٹ کے اس پاس مسافر گاڑی والے اپنی گاڑیوں جو رکھتے ہیں اور وہاں سے ہی کھڑی، مہو منگت ، رامسو پوگل پرستان ، سمبڑ، منگت ، ٹھاچی ، امکوٹ چاپناڑی ، نوگام اور لامبر روٹ کی سواریوں کو بھرتے ہیں۔ قصبے میں گاڑیوں کا کوئی سٹینڈ نہ ہونے سے پریشان کئی ڈرائیوروں اور مسافروں نے کشمیر عظمیٰ سے بات کی اور اپنی روداد سنائی۔ ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ انہیں قصبہ بانہال سے گزرنے والی شاہراہ پر جانے کی اجازت ہی نہیں ہے اور اگر وہ قصبہ کی طرف گئے بھی تو انہیں ان کائین چالانوں کا ڈر لگا رہتا ہے اور کئی ڈرائیوروں پر پانچ پانچ ہزار کے جرمانے عائید کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قصبہ سے باہر سے زیر تعمیر فورلین شاہراہ کے فلائی اووروں کے نیچے بھی انہیں بین سے رکنے نہیں دیا جاتا ہے اور یہاں بھی میونسپل کمیٹی بانہال کے اہلکار اڈہ کے بغیر ہی اڈہ کے چارجز وصول کرنے آتے ہیں اورھ نہ دینے کی صورت میں وہ گاڑیوں کے نمبرات لکھ کر لیجاتے ہیں۔ کئی مسافروں نے بتایا کہ انہیں دور منزلوں سے بانہال پہنچنے کے بعد قصبہ سے باہر ہی ایک ایک کلومیٹر دور گاڑیوں سے اترنا پڑتا ہے اور بازار سے سودا سلف خریدنے ، ہسپتال اور ڈاکٹر کے پہنچنے میں ایک ڈیڑھ کلومیٹر کی پیدل مسافت طے کرنا پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چملواس ، چاپناڑی ، امکوٹ ، بنکوٹ ، کھڑی اور رامسو شیر بی بی کے علاوہ لامبر اور نوگام کے روٹوں سے سکول اور کالج کیلئے آنے والے طالب علموں کو بھی اسی صورتحال کا سامنا رہتا ہے اور گاڑی والے انہیں قصبے سے باہر ہی اتار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہولن اور ایس ڈی ایم دفتر کے عقب میں فلائی اوور کے نیچے عارضی طور قائم سومو اڈوں کو مستقیل بنایا جائے اور اس پر میکڈم بچھایا جائے تاکہ بارشوں اور برفباری کے دوران بھی مسافر گاڑیوں کا یہاں روکا جا سکے۔ انہوں نے ضلع اور سب ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈرائیوروں اور مسافروں کی مشکلات کو مدنظر رکھکر مسافر گاڑیوں کیلئے ایک مستقیل سٹینڈ تعمیر کریں تاکہ ڈرائیوروں اور ہزاروں مسافروں کو روزمرہ کی پریشانیوں سے نجات مل سکے۔