آوارہ کتوں پر قابو پانے میں میونسپل کمیٹی بانہال پر ناکامی کا الزام
محمد تسکین
بانہال/ سابقہ جموں سرینگر قومی شاہراہ پر واقع قصبہ بانہال میں آوارہ کتوں نے خوف و دہشت کا ماحول گرم کر رکھا ہے جس کیوجہ سے عام لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔ لوگوں کا کہناہے کہ اب کتوں کے کئی جھنڈ دن دہاڑے قصبہ بانہال میں گھومتے پھرتے رہتے ہیں اور آپسی لڑائی بھی کرتے رہتے ہیں جس سے راہگیروں اور دکانداروں کو ناقابل بیان مشکلات کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ میونسپل کمیٹی بانہال کے اہلکار اس وبا پر قابو پانے میں مکمل طور سے ناکام ثابت ہوئے ہیں اور اوارہ کتوں کے کئی جھنڈوں نے صبح اور شام کے اوقات میں لوگوں کا چلنا پھرنا دوبھر کر دیا یے۔ بانہال میں پچھلے نو مہینے کے عرصے میں کتوں کے حملوں میں 79افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سابقہ جموں سرینگر قومی شاہراہ پر واقع قصبہ بانہال کے گنڈعدلکوٹ ، ڈاک بنگلہ ، بس سٹینڈ ، ناگبل اور سابقہ ٹول پوسٹ کے علاقوں میں درجنوں کتے مختلف جھنڈوں میں سرگرم ہوتے ہیں اور کبھی کبھار یہ کتے قصبہ بانہال کے نزدیکی گاؤں بنکوٹ ، کھارپورہ ، ناگام ، ہولن ، کراوہ ، کسکوٹ وغیرہ کا بھی رخ کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک سال کے عرصے میں ضلع رام بن کے مختلف علاقوں میں کتوں کے حملوں میں درجنوں افراد لقمہ اجل ہوئے ہیں اور کئی بھیڑ بکریوں کو بھی آوارہ کتوں نے مار ڈالا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دو سال پہلے رام بن میں پولیس کا ایک سب انسپکٹر محمد رفیق نائیک کتوں کے حملے میں زخمی ہونے کے بعد چل بسا تھا لیکن اس کے باوجود بھی مبینہ طور پر کشمیر سے ضلع رامبن میں لائے جانے والے کتوں کو ختم کرنے یا یہاں سے نکال باہر کرنے کیلئے کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے ۔