شواہد اور فارنسک نمونے ضبط، مزید تحقیقات شروع: ایس ایس پی رام بن
محمد تسکین
بانہال // پیر کے روز بانہال کے قریب فورلین قومی شاہراہ کے ایک پل کے نیچے ایک خاتون اور دو بچوں کی لاشیں پراسرار حالات میں برآمد ہونے سے علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔پولیس کے مطابق یہ لاشیں رتن باس پل کے نیچے ملی ہیں جو بانہال سے تقریباً تین کلومیٹر دور جموں سرینگر قومی شاہراہ پر واقع ہے۔ پولیس نے بتایا کہ پیر کی شام تقریباً چار بجے اطلاع ملنے کے فوراً بعد بانہال پولیس، ایس او جی اور مقامی این جی او کے رضاکار موقع پر پہنچ گئے۔پیر کی شام کو ایس ایس پی رام بن ارون گپتا بھی رام بن سے آئی ہوئی فرانسک ٹیم کے ہمراہ موقع پر پہنچے۔ فرانسک ٹیم کی جانب سے ضروری نمونے لینے کے بعد لاشوں کو پوسٹ مارٹم اور دیگر قانونی کارروائی کے لیے سب ڈسٹرکٹ اسپتال بانہال منتقل کیا گیا۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایس ایس پی رام بن ارون گپتا نے کہا کہ مرنے والوں میں ایک خاتون، ایک لڑکا اور ایک لڑکی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ان کی شناخت نہیں ہو سکی ہے تاہم تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فرانسک ٹیم نے نمونے اکٹھے کرنے کے ساتھ ساتھ کچھ شواہد بھی ضبط کئے ہیں جو ممکنہ ملزم سے متعلق ہیں، لیکن یہ سب معاملہ مزید تفتیش کا متقاضی ہے۔ گپتا نے یہ بھی بتایا کہ ایس ڈی ایم بانہال کی جانب سے میڈیکل اور قانونی لوازمات کی کارروائی کیلئے ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے۔اس دوران ابتدائی اطلاعات میں کہا گیا کہ مرنے والے ممکنہ طور پر غیر مقامی مزدور ہیں جو بانہال کے علاقے میں کام کرتے تھے۔ تاہم چونکہ ان کے پاس کوئی شناختی کاغذات برآمد نہیں ہوئے ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ ان کی شناخت اور موت کی اصل وجوہات جاننے کے لیے مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔