بانہال//بانہال اور بڈگام کے درمیان چلنے والی ریل خدمات اتوار کو مسلسل دوسرے دن بھی معطل رہیں۔ یہ خدمات جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے آونیورہ زین پورہ میں جنگجوو¿ں اور سیکورٹی فورسز کے مابین مسلح تصادم کے پیش نظر معطل رکھی گئیں۔ ریلوے کے ایک عہدیدار نے بتایا ’بڈگام اور بانہال کے درمیان چلنے والی تمام ٹرینیں آج مسلسل دوسرے دن بھی سیکورٹی وجوہات کی بناءپر معطل رکھی گئیں‘۔ انہوں نے بتایا ’ تاہم بڈگام اور بارہمولہ کے درمیان ریل خدمات کو ایک دن کی معطلی کے بعد آج صبح بحال کردیا گیا‘۔ وادی بھر میں ہفتہ کو علیحدگی پسند قیادت کی طرف سے دی گئی ہڑتال کی کال کے پیش نظر ریل خدمات معطل رکھی گئی تھیں۔ علیحدگی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے ہفتہ کے روز جموں وکشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 35 اے اور دفعہ 370 کے تحت حاصل خصوصی پوزیشن کے خلاف رچی جارہی مبینہ سازشوں کے خلاف ’کشمیر بند‘ کی کال دی تھی جس کا وادی کے ساتھ ساتھ جموں کے خطہ چناب میں غیرمعمولی اثر دیکھا گیا تھا ۔ ریلوے ذرائع نے بتایا کہ وادی کشمیر میں ریل خدمات کی معطلی اور بحالی کے فیصلے سول و پولیس انتظامیہ کی ایڈوائزیز پر لئے جاتے ہیں۔ وادی میں گذشتہ چھ ہفتوں کے دوران ریل خدمات کو سیکورٹی وجوہات کی بناءپر کم از کم 10مرتبہ معطل کیا گیا۔ جون کے مہینے میں ریل خدمات کو سیکورٹی وجوہات کی بناءپر کم از کم چار مرتبہ معطل کیا گیا تھا۔ وادی میں گذشتہ برس جولائی میں حزب المجاہدین کمانڈر برہان مظفر وانی کی ہلاکت کے بعد شدید احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر ریل خدمات کو کم از کم چار مہینوں تک معطل رکھا گیا۔