بانڈی پورہ//ویون بانڈی پورہ کی دوردرازپہاڑی بستی پینے کے صاف پانی کیلئے ترس رہی ہے جبکہ کلوسہ کی وسیع آبادی میں بھی پانینایاب ہے۔ ویون کے لوگوں نے پانی کی عدم دستیابی کے خلاف بانڈی پورہ میںمحکمہ کے خلاف احتجاج کیا۔انہوں نے کہا کہ پندرہ سو نفوس پر مشتمل آبادی کو پانی کی سپلائی بحال کرنے کے لئے ایک سکیم تعمیر کرنے کیلئے کام شروع کر دیا گیا لیکن دوسال بعد سکیم کو ادھورا چھوڑ دیا گیا جس کی وجہ سے پانی نایاب ہے اور لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔کلوسہ بانڈی پورہ کے لوگوں نے بتایا ہے کہ شیخ محلہ ،راتھر محلہ ،جان محلہ اور گنائی محلہ کئی دن سے پانی کی سپلائی معطل رہنے سے پریشان ہیں۔ اے ڈی سی بانڈی پورہ خورشید احمد سنائی نے کہا کہ ایگزیکٹیو انجینئر پی ایچ ای کو معاملہ فوری طور حل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ سمبل سوناواری کے نوگام علاقہ میں گذشتہ ایک برس سے ٹیوب ویل کی تعمیر مکمل نہ ہونے کی وجہ سے علاقہ میں پینے کے پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں ۔ مقامی لوگوں کے مطابق نوگام علاقہ کو سنبرن اندر کوٹ کے ٹیوب ویل سے پانی سپلائی ہوتا تھا جسے گذشتہ برس نقصان پہنچا اور 25ہزار آبادی والا علاقہ پانی سے محروم ہوگیا ۔انہوں نے کہا کہ بعد میں سرکار نے نیا ٹیوب ویل بنانا شروع کیا تاہم گذشتہ ایک برس سے کام مکمل نہیں ہوا جس کی وجہ سے علاقہ پینے کے پانی سے محروم ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ محکمہ پی ایچ ای کی جانب سے علاقہ میں پانی کے ٹینکروں کے ذریعے پینے کا صاف پانی فراہم کیا جاتا ہے تاہم وہ ناکافی ہے ۔غلام رسول نجار نامی شہری نے بتایا کہ حکومت غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے جس کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گندے پانی کے استعمال سے لوگ بیمار ہورہے ہیں جبکہ خواتین کو رات دیر گئے دریائوں سے پانی لانا پڑتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج محروم الحرام کے متبرک ایام چل رہے ہیں اور پینے کے پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگ کافی پریشان ہیں ۔ لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ زیر تعمیر ٹیوب ویل کو فوری طور چالو کیا جائے۔