بانڈی پورہ //بانڈی پورہ میں سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی غیر حاضری کیخلاف طلاب نے ضلع ترقیاتی کمشنر دفتر کے احاطہ میںاحتجاج کیا اور سڑک بند کرکے چیف ایجوکیشن دفتر کا گھیراو کیا۔ جمعہ کو گورنمنٹ مڈل سکول گول پتھری پیٹھ کوٹ اور چیونٹی مولہ ہائی سکول کے طلاب نے احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پہاڑی علاقوں میں تعینات اساتذہ ڈیوٹی نہیں دیتے اور اس وجہ سے ان کی تعلیم متاثر ہورہی ہے۔ طلاب نے ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ خورشید احمد ثنائی کے سامنے روتے ہوئے کہا کہ دور دراز پہاڑی علاقوں میں اساتذہ آتے ہی نہیں ہے بلکہ قصبہ بانڈی پورہ کے ارد گرد ہی اسکولوں میں رہنا پسند کرتے ہیں ۔ احتجاجی طلاب نے بعد میں چیف ایجوکیشن دفتر کا گھنٹوں تک گھیراؤ کیا اور محکمہ تعلیم و چیف ایجوکیشن آفیسر ،ڈائریکٹر ایجوکیشن کشمیر کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔ احتجاجی طلاب مطالبہ کر رہے تھے کہ اساتذہ کو فوری طور پر سکولوںمیںروانہ کریں ۔طلاب کے والدین نے کہا کہ جب سے اسکول کھلے تب سے چیف ایجوکیشن دفتر اور زیڈ ای او دفتر کا چکر مسلسل لگاتے رہے اور استفسار کرتے رہے ہیں کہ اساتذہ ان اسکولوں کے نام بھرتی ہونے ہیں ان کو واپس روانہ کریں تاکہ ہمارے بچوں کی تعلیم متاثر نہ ہو ںلیکن ٹال مٹول کرتے رہے جس کی وجہ سے احتجاج کرنے کے لیے مجبور ہوگئے ۔گریز کے لوگوں نے کہا کہ گریز اور تخیل میں بھی یہی صورتحال ہے۔ اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کے سبب طلاب تعلیم کے زیورسے محروم ہورہے ہیں جو اساتذہ تلیل اور گریز کے بیک وارڑ سرٹیفکیٹ پر بھرتی ہوئے ہیں ،وہ بانڈی پورہ میں رہائش پذیر ہوکر وہاں جانا پسند نہیں کرتے ہیں ۔اگرچہ بانڈی پورہ میں طلاب کا احتجاج پچھلے پانچ روز سے جاری ہے لیکن محکمہ تعلیم ٹس سے مس نہیں ہورہا ہے۔