جموں//ہندوپاک قیادت سے سرحدی کشیدگی ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے سی پی آئی ایم کے سینئر رہنما و ممبراسمبلی محمد یوسف تاریگامی نے کہاکہ اس کشیدگی کی وجہ سے درجنوں شہری اور فوجی ہلاک ہوچکے ہیں اور صورتحال انتہائی سنگین بنی ہوئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہزاروں کی تعداد میںلوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں ۔تاریگامی نے کہاکہ دونوں ممالک کے پاس اس کے بغیر کوئی متبادل نہیں کہ وہ 2003میں ہوئے سیز فائر معاہدے پر عمل کریں اور مسائل کے حل کیلئے سنجیدگی سے مذاکرات شروع کریں ۔ان کاکہناتھاکہ مسلسل فائرنگ اور گولہ باری سے سرحد کے دونوں طرف ہلاکتیں ہورہی ہیں اور تباہی و بربادی کا سامناہے جبکہ تعلیمی ادارے بند پڑے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ اس کشیدگی کی وجہ سے بہت بڑی آبادی نقل مکانی پر مجبور ہوئی ہے ۔ تاریگامی نے کہاکہ تاریخ گواہ ہے کہ جنگوںسے کسی کوکچھ فائدہ نہیںہوا اور نہ ہی پچھلی سات دہائیوںسے فائرنگ اور شیلنگ سے کچھ حاصل ہوسکاہے ۔ انہوںنے کہاکہ عام شہری مریں یا سرحد کے کسی بھی حصے میں فوجی مریں ، یہ قیمتی انسانی زندگی کا اتلاف ہے ۔انہوںنے دونوں ممالک کی سیاسی قیادت پر زور دیاکہ وہ فوری طور پر نتیجہ خیز اور بامعنی مذاکرات کا سلسلہ شروع کریں تاکہ مسائل کا حل تلاش کیاجاسکے اور دونوں ممالک اپنے وسائل کا استعمال لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے کریں نہ کہ جنگ و جدل میں ۔انہوںنے سوالیہ انداز میں کہاکہ کروڑوں ڈالروں سے دونوں ممالک کس مقصد کیلئے اسلحہ و گولہ بارود خرید رہے ہیں جبکہ دونوں ہی ممالک میں کئی ملین لوگ ایسے ہیں جو کسمپرسی کی زندگی بسر
کررہے ہیں ۔تاریگامی نے کہاکہ وہی پیسہ جو ہتھیاروں کی خرید کیلئے استعمال ہورہاہے ، کو غریب عوام کی فلاح و بہبود کے کام میںلایاجائے ۔انہوںنے کہاکہ حال ہی میں دونوں ممالک کے قومی سلامتی کے مشیروںکی کسی تیسرے ملک میں ملاقات ہوئی جو ایک اچھا اقدام ہے لیکن بدقسمتی سے دونوں ممالک ایک دوسرے کے قریب آنے کے بجائے مزید دور ہورہے ہیں اور کشیدگی بڑھ رہی ہے