نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ انہوں نے بالاکوٹ پاکستان پر فضائی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ انہوں نے سوچا کہ کھیل وہی کھیلا جائے جہاں دہشت گردی کنٹرول کی جاتی ہے۔ ’مین بھی چوکیدار‘ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان شش و پنج میں مبتلا ہے کہ اگر اس نے فضائی کارروائی کو تسلیم کیا تب اسے یہ بھی تسلیم کرنا ہوگا کہ وہاں دہشت گردی کا کیمپ بھی تھا۔انہوں نے کہا’’ وہ کہہ رہے ہیں کہ وہاں کوئی دہشت گردی کیمپ نہیں تھا،اب انہیں اسے چھپانا ہے،وہ پچھلے ڈیڑھ ماہ سے وہاں کسی کو جانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں،ہمیں کچھ لوگوں نے بتایا کہ بالا کوٹ علاقے کو نئے سرے سے تعمیر کیا جارہا ہے کہ وہاں ایک سکول چلایا جارہا ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’ جو لوگ مودی کو بالا کوٹ فضائی کارروائی پر تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں وہ اپنے بیانات سے پاکستان کی مدد کررہے ہیں‘‘۔مودی نے کہا ’’میں نے بالاکوٹ پر فیصلہ اس لئے کیا کیونکہ مجھے فوج پر پورا بھروسہ تھا، میں نے انہیں کھلا چھوڑ دیا کیونکہ مجھے انکی صلاحیتوں پر یقین تھا کہ وہ کچھ غلط نہیں کریں گے‘‘۔انہوں نے کہا’’ اس فیصلے کے پیچھے کیا مقصد تھا؟،ہم پچھلے 40برسوں سے دہشت گردی سے متاثر ہورہے ہیں،، کون یہ گناہ کررہا ہے،اسکا ریموٹ کنٹرول کہاں ہے،ہر کوئی جانتا ہے،دہشت گردوں کے آقا کہاں ہیں، سبھی جانتے ہیں، وہ آکر ہمیں ہلاک کرکے چلے جاتے ہیں‘‘۔ممبئی اور اوڑی کی مثالیں دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گرد آتے ہیں، مارتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔’’ تب میں نے فیصلہ کیا جہاں انہیں کنٹرول کیا جاتا ہے کھیل وہی کھیلا جائے، میدان انکا ہی ہوگا‘‘۔مودی نے کہا’’ پاکستان نے اپنی فضائی حدود کھول دیئے ہیں ، یہ یقین کر کے کہ مودی چنائو کیساتھ مصروف ہیں‘‘۔انہوں نے کہا’’ میرے لئے الیکشن اہم نہیں، بلکہ ملک اہم ہے‘‘۔مودی نے کہا’’ ایسی جگہ پر حملہ کرنا، جہاں دہشت گرد موجود ہونے کے بارے میں سبھی جانتے ہیں،کو پاکستان چلاتا ہے،پاکستان کے لئے یہ کوئی مسئلہ نہیں کہ کتنے لوگ مارے گئے، لیکن مہرلگ گئی کہ وہ ان دہشت گرد کیمپوں کو چلاتا تھا‘‘۔ اس موقع پر مودی نے کہا کہ ہندوستان کو دنیا کی برابری کرنی ہے لیکن دیکھا گیا ہے کہ ہمارا زیادہ وقت پاکستان سے بات کرتے ہوئے برباد ہو رہا ہے، بہتر ہو گا کہ اسے اس کی موت مرنے کے لئے چھوڑ دیں اور ہم آگے بڑھتے رہیں۔