جاوید اقبال
مینڈھر // مینڈھر کے سرحدی علاقے بالاکوٹ کے عوام نے حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقے میں فوری طور پر ایک ایمرجنسی ہسپتال قائم کیا جائے تاکہ مقامی آبادی کو بنیادی طبی سہولیات میسر ہو سکیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ بالاکوٹ، جو لائن آف کنٹرول کے قریب واقع ہے، اکثر مشکل حالات سے دوچار رہتا ہے، اور کسی بھی ہنگامی صورتِ حال میں مقامی لوگوں کو طبی امداد حاصل کرنے میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔مقامی باشندوں نے بتایا کہ اس وقت پورے علاقے میں صرف ایک پرایمری ہیلتھ سینٹر کام کر ہے جہاں صرف ایک ڈاکٹر تعینات ہے۔ نہ مناسب ادویات دستیاب ہیں اور نہ ہی کوئی لیبارٹری یا ایمرجنسی سہولت۔ زخمیوں یا بیمار افراد کو اکثر مینڈھر یا پونچھ لے جانا پڑتا ہے، جو نہ صرف وقت طلب ہے بلکہ سرحدی صورتحال اور سڑکوں کی حالت کے باعث انتہائی خطرناک بھی ثابت ہوتا ہے۔عوامی نمائندوں اور سماجی کارکنوں نے کہا کہ حکومت نے سرحدی علاقوں کی ترقی کے کئی وعدے کیے، مگر صحت کے شعبے کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بالاکوٹ اور ملحقہ دیہات کی آبادی ہزاروں میں ہے، اور ایسے میں ایک ڈسپنسری سے عوامی ضروریات پوری ہونا ناممکن ہے۔یوتھ لیڈر و سماجی کارکن ظہیر خان نے ایل او سی پر پیش آنے والے فائرنگ کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسے حادثات کے دوران فوری علاج نہ ملنے کی وجہ سے کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ، یوٹی حکومت ، گورنر انتظامیہ اور وزارتِ صحت سے اپیل کی ہے کہ جلد از جلد علاقے میں ایک مکمل ایمرجنسی ہسپتال قائم کیا جائے تاکہ سرحدی عوام کو بنیادی طبی سہولت ان کی دہلیز پر میسر ہو سکے۔مقامی لوگوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت ان کی اس اہم ضرورت پر توجہ دے گی اور جلد عملی اقدامات کرے گی۔