دوحہ //قطرنے آخر کار ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرتے ہوئے اپنا سفیر تہران بھیج دیا ہے جس نے اپنی سفارتی سرگرمیوں کا آغاز بھی کردیا۔اطلاعات کے مطابق تہران میں متعین کردہ قطری سفیر علی بن احمد علی السلیطی نے اپنی سفارتی اسناد ایرانی وزیرخارجہ کے سپرد کریں جس کے بعد انہوں نے سفارتی سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے۔ایرانی ذرائع ابلاغ میں قطری سفیر کی ایک تصویر شائع کی ہے جس میں انہیں ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کو اپنی سفارتی اسناد پیش کرتے دکھایا گیا ہے۔ ایرانی ذرائع ابلاغ نے اس تصویر کو تہران کی نئی فتح اور کامیابی قرار دیا ہے۔قطری سفیر کو تہران پہنچے جہاں انہوں نے اپنی سفارتی سرگرمیوں کا آغاز کردیا تھا۔مبصرین کا کہنا ہے کہ دو ماہ قبل جب قطر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کو مبینہ طورپرہیک کرکے اس پر امیر قطر کا جو بیان پوسٹ کیا گیا اس میں انہوں نے ایران سے قربت بڑھانے پر زور دیا تھا۔ اگرچہ بعد ازاں انہوں نے دعویٰ کیا کہ خبر رساں ایجنسی کو ہیک کرکے ان کا من گھڑت بیان پوسٹ کیا گیا ہے۔مگر ایران کے ساتھ قطر کے سفارتی تعلقات کی بحالی اور تہران میں قطری سفیر کی واپسی کے بعد امیر قطر کا وہ بیان بھی سچا دکھائی دینے لگا ہے جس میں انہوں نے ایران سے قربت بڑھانے پر زور دیا تھا۔گذشتہ منگل کو جب قطری وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وہ تہران کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کررہا ہے تو دوحہ کے عزائم سامنے آگئے۔ایرانی ایوان صدر کی مقرب ویب سائیٹ’ عصر ایران‘ نے اپنی رپورٹ میں قطری سفیر کی واپسی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مملکت قطر نے ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو مستحکم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔