عظمیٰ نیوز سروس
جموں//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کل سول سیکرٹریٹ میں فلوریکلچر، پارکس اور باغات کے محکمے کی ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں اس شعبے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا۔وزیر اعلیٰ نے فلوری کلچر کے شعبے میں بے پناہ مواقعوں پر روشنی ڈالی، خاص طور پر وادی کشمیر کو جلد ہی ریلوے کے ذریعے ملک کے باقی حصوں سے جوڑ دیا جائے گا۔انہوں نے کشمیر کے پھولوں کو ہندوستان اور عالمی سطح پر مارکیٹ کرنے کے لیے اس رابطے کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے محکمہ کو مزید ہدایت دی کہ وہ ائرپورٹ روڈ کے ساتھ ساتھ ٹیولپس لگائے تاکہ جمالیاتی کشش کو بڑھایا جا سکے اور سری نگر کے مشہور ٹیولپ گارڈن میں زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے اشتہاری مہم چلائی جائے۔ کمشنر سیکرٹری شیخ فیاض احمد نے تفصیلی پریزنٹیشن دیتے ہوئے کہا کہ ٹیولپ شو میں 72 اقسام کے ریکارڈ 1.7 ملین ٹیولپ لگائے گئے جس نے مارچ 2024 میں 4.46 لاکھ سیاحوں کو راغب کیا۔6 تاریخی مغل باغات کو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کے طور پر درج کرنے کے عمل میں پیشرفت کے ساتھ ساتھ پہلگام میں پیونی اور گلاب کے باغات کے قیام پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ بات چیت میں آنے والے منصوبوں پر توجہ مرکوز کی گئی جن میں باغ باہو گارڈن کی اپ گریڈیشن اور جموں میں بور کیمپ گارڈن کا قیام شامل ہے۔گلمرگ میں تھیم گارڈن کی تخلیق، پھولوں کی زراعت کی نرسریوں کی ترقی اور جموں میں ایک ماڈل فلاور سنٹر کے قیام پر بھی غور کیا گیا۔وزیر اعلیٰ نے محکمہ پر زور دیا کہ وہ ایسے منصوبوں پر توجہ مرکوز کرے جو جموں و کشمیر کے قدرتی ورثے کو محفوظ رکھتے ہوئے سیاحت کی صلاحیت کو بڑھاتے ہیں۔