سرینگر //نئے اُمید اور نئے حوصلے کے ساتھ ایشیاء کا سب سے بڑا باغِ گلِ لالہ سرینگر کی زبرون پہاڑی کے دامن میں ایک مرتبہ پھر سیلانیوں کا منتظر ہے جسے اتوار کولوگوں اور سیاحوں کیلئے کھول دیا گیااور پہلے ہی دن اس دلکش اور حسین گلہ لالہ میں مقامی اور غیر مقامی سیاحوں کی بھاری بھیڑ امڈ آئی ۔ شہرہ آفاق ڈل جھیل کے مشرقی کنارے پر سطح سمندر سے 5600 فٹ کی بلندی پر واقع 30 ہیکٹیر سے زائد خطہ اراضی پرپھیلے باغ گل لالہ میں امسال 50 اقسام کے ساڑھے 12 لاکھ ٹیولپ لگائے گئے ہیں جن میں اب تک ہزاروں رنگ برنگے اور دلکش پھول کھل اٹھے ہیں۔تاہم گل لالہ چونکہ بہت نازک ہوتے ہیں اور صرف 15 سے 17 دنوں تک ہی کھِل جانے کے بعد مرجھاتے ہیں۔باغ میں پھولوں کی ایک نئی اور مختلف کھیپ 15 دنوں کے اندر اندر کھِلے گی جو باغ کو مزید خوبصورت بنا کر سیاحوںکو اپنی طرف راغب کرے گی ۔ باغ کو کھولنے کا افتتاح فلوری کلچروباز آبازکاری کے وزیر جاوید مصطفی میر نے کیا۔ اس موقعہ پر سیاحت کے وزیر تصدق حسین مفتی ، ممبر اسمبلی سونہ وار محمد اشرف میر ، سکریٹری سیاحت سرمد حفیظ، ڈائریکٹر سیاحت محمود شاہ کے علاوہ پھولبانی و سیاحت محکموں کے دیگر سینئر عہدیدارن بھی وہاں موجود تھے ۔باغ کو سیاحوں کیلئے کھولنے کے دوران جاوید مصطفی میر نے نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے اُمید ظاہر کی کہ امسال ریاست کے خوبصوت سیاحتی مقامات کو دیکھنے کیلئے بیرون ممالک اور بیرون ریاستوں کے سیاحوں کے علاوہ مقامی سیاحوں کی ایک بڑی تعداد آنے کی امید ہے ۔جاوید میر نے کہا کہ انہیں آج کافی خوشی ہوئی جب باغ میں سیاحوں کی ایک اچھی خاصی تعداد دیکھی ۔انہوں نے کہا کہ اگر اللہ نے چاہا تو یہ سیاحتی سیزن کشمیر کیلئے بہت اچھا ثابت ہو گا ۔ ریاست میں سیاحت کو بڑھاوا دینے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریاست میں سیاحوں کو راغب لانے کیلئے سیاحتی وزیر دن رات کام کر رہے ہیں اور اُن کی محنت رنگ لائے گی۔ڈائریکٹر سیاحت محمود شاہ نے ٹولپ گارڈن میں سیاحوں کی ایک بڑی تعداد کی آمد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ نے اس کیلئے شروع سے ہی سوشل میڈیا پر ایک مہم شروع کی تھی اور مجھے خوشی ہے کہ اُن کی اس کوشش کو 2کروڑ لوگوں نے دیکھا ۔محمود شاہ نے کہا کہ سیاحوں کو وادی راغب کرنے کیلئے چھوٹے چھوٹے ویڈیو فلمیں بنائی گئیں جنہیں لاکھوں کی تعداد میں سیاحوں نے دیکھا ۔انہوں نے کہا کہ یہ اسی مہم کا نتیجہ ہے کہ کافی تعداد میں لوگ ایشاء کے سب سے بڑے اس باغ کی سیر کو آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ باغ میں لگے تمام پھولوں پر ابھی شگوفے نہیں لگے ہیں اور جیسے جیسے یہ پھول کھلنا شروع ہوں گے باغ کی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ مقامی اور غیر مقامی سیاحوں کی تعداد بھی بڑھ جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ٹولپ گارڈن سے سیاحت کو بڑھاوا دینے کی جو شروعات ہوئی ہے اورآج جس طرح سیاحوں نے باغ کی سیر کی، اُمید ہے کہ آگے بھی سیاحوں کی ایک بڑی تعداد وادی آئے گی ۔ڈائریکٹر فلوری کلچر کشمیر مطہورہ معصوم نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ محکمہ نے امسال 1.25ملین ٹولپ لگائے ہیں جبکہ فواروں کی تعداد کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ باغ میں امسال محکمہ نے سرکاری مواصلاتی کمپنی بی ایس این ایل کے اشتراک سے سیاحوں کیلئے مفت انٹرنیٹ سروس بھی دستیاب رکھاہے ۔انہوں نے پہلے ہی دن باغ میں سیاحوں ایک بڑی تعدادکی آمد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ باغ میں آنے والے سیاحوں کو محکمہ ہارٹیکلچر کی جانب سے ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائینگی ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ نے امسال باغ کی سیر کو آنے والے جسمانی طور پر ناخیر افراد کیلئے الگ بیت الخلاء تعمیر کئے گئے ہیں ۔اس دورا ن اتوار کو باغ میں آنے والے سیاحوں کی ایک بڑی تعداد نے تصویریں کھنچیں بلکہ نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں کو سیلفیاں اٹھاتے ہوئے بھی دیکھا گیا ۔بیرون ریاست ہریانہ سے کشمیر کی سیر کو آئے ایک سیاح جوڑے نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وہ کشمیر پہلی بار آئے ہیںہم نے سنا تھا کہ کشمیر جنت ہے اور دیکھ کر لگا واقعی یہ جنت ہے ۔انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں وہ گلمرگ ، پہلگام اور دیگر مغل باغات کی سیر بھی کریں گے ۔