سری نگر//گورنر کے مشیر خورشید احمد گنائی نے ہارٹیکلچر شعبے کو ریاستی اقتصادیات کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیتے ہوئے متعلقین پر زور دیا ہے کہ وہ باہمی تال میل کے ساتھ کام کر کے اس اہم شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں اپنا بھر پور تعاون دیں ۔ خورشید گنائی نے ان باتوں کا اظہار آج یہاں ہارٹیکلچر سیکٹر سے منسلک کئی وفود کے ساتھ گورنرس گریونس سیل کے تحت حکومت کی طرف سے شروع کئے گئے پروگرام کے دوران بات کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے متعلقین سے تعاون طلب کرتے ہوئے کہا کہ باغبانی شعبے کو ریاست کی سماجی و اقتصادی ترقی میں ایک کلیدی اہمیت حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں ، ڈیلروں اور دیگر لوگوں کو حکومت کے ساتھ بھر پور تعاون کرنا چاہئیے تا کہ کسان دوست پالیسیاں مرتب کی جا سکیں ۔ خورشید گنائی نے بے روز گار نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ باغبانی شعبے میں اپنا روز گار تلاش کریں ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کی مٹی ذرخیزیت کے اعلیٰ اصولوں سے مالا مال ہے اور یہاں باغبانی کی اچھی خاصی پیداوار حاصل ہو سکتی ہے انہوں نے کہا کہ باغبانی شعبے سے کنبوں کی اقتصادی حالت میں مثبت تبدیلی آ سکتی ہے ۔ انہوں نے کسانوں سے کہا کہ وہ جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لا کر اپنی پیداوار اور پیداواریت میں اضافہ کریں ۔ انہوں نے تحقیقی سرگرمیوں ، پالیسی دانوں اور کسانوں کے مابین دوریوں کو کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ مشیر نے میوہ صنعت سے وابستہ لوگوں کی شکایات سُنیں اور متعلقہ افسروں پر زور دیا کہ وہ ان شکایات کا فوری طور سے ازالہ کریں انہوں نے کہا کہ نقلی ادویات بیچنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جانی چاہئیے ۔ عوامی رابطہ پروگرام کے دوران 40 سے زاید وفود نے اپنے اپنے انفرادی اور اجتماعی مسائل خورشید احمد گنائی کے نوٹس میں لائے ۔ ان وفود میں کشمیر فروٹ گروورز اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن فروٹ منڈی سوپور ، ڈرائی فروٹ گروورز اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن کشمیر ، بارہمولہ فروٹ گروورز ایسوسی ایشن بھی شامل ہے ۔ نمائیندوں نے مشیر کو بتایا کہ حکومت نے مختلف ڈیلروں کیلئے سوپور منڈی میں 606 دکانیں منظور کیں جن میں سے اب تک صرف 147 دکانیں تعمیر کی گئیں اور الاٹ کی گئیں ۔ انہوں نے تعمیراتی عمل میں تیزی لانے پر بھی زور دیا ۔ بارہمولہ فروٹ گروورز اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن کشمیر نے کراپ انشورنس اور مارکیٹ انٹر وینشن سکیم شروع کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔ آل جے اینڈ کے زعفران گروورز ڈیولپمنٹ اینڈ مارکیٹنگ کواپریٹو ایسوسی ایشن نے زعفران سے جُڑے معاملات اجاگر کئے ۔ کنٹریکٹر س ایسوسی ایشن کپواڑہ ، محکمہ فلوریکلچر کے کلاس فورتھ ملازمین کی ایسوسی ایشن ، اوقاف اسلامیہ زیارت شریف والٹینگو کے وفد ، جے اینڈ کے پینشنرز ویلفئیر فیڈریشن ، سینئر سٹی زن سول سوسائیٹی ، ادارہ اوقاف اسلامیہ ہمدانیہ ترال اور حیدر پورہ کے ایک وفد نے اپنے اپنے مسائل کو اجاگر کیا اور انہیں حل کرنے میں خورشید احمد گنائی کی مداخلت طلب کی ۔