جموں//مرکزی حکومت نے اننت ناگ ، بارہمولہ اور جموں میں 7.81 کروڑ روپے مالیت کے تین کامن انکیو بیشن سہولت مراکز کے قیام کی منظوری دی ۔ پرنسپل سیکریٹری زراعت و بہبودی کساناں نوین کمار چودھری نے بتایا کہ اننت ناگ میں پہلا انکیو بیشن فیسلٹی سنٹر قائم کیا جائے گا جس کی تخمینہ لاگت2.70 کروڑ روپے ہو گی جس میں مچھلی اور ماہی گیری پر مبنی مصنوعات کی پروسیسنگ پر توجہ دی جائے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکز کا مقصد مچھلی کی پیداوار ، پروسیسنگ ، پیکجنگ اور ملک کے مختلف حصوں کے ساتھ ساتھ بیرون ملک برآمد میں کئی گنا اضافہ کرنا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ڈیری مصنوعات کی پروسیسنگ کیلئے دوسرا سنٹر جموں کے نروال میں قائم کیا جائے گا جس کی تخمینہ لاگت 2.68 کروڑ روپے ہو گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت دودھ کی پیداوار میں اضافہ پر توجہ مرکوز کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سہولت کی توجہ دودھ پر مبنی مصنوعات جیسے مکھن ، پنیر ، گھی ، چاکلیٹ اور مصنوعات کی سائینسی خطوط پر پیکجنگ اور مارکیٹنگ کی تیاری کے ذریعے ویلیو ایڈیشن کو فروغ دینا ہو گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر جلد ہی دودھ پر مبنی مصنوعات کی ایک اہم منزل میں بدل جائے گا ۔ چودھری نے مزید بتایا کہ سیب اور دیگر پھلوں اور سبزیوں کی پروسیسنگ کیلئے بارہمولہ میں تیسرا انکیو بیشن فیسلٹی سنٹر قائم کیا جائے گا ۔ اس سے بین الاقوامی معیار کے پھلوں اور سبزیوں کی پروسیسنگ ، پیکجنگ اور اس کے نتیجے میں کاشتکاروں کو بہتر مارکیٹنگ اور آمدنی کو ایک نئی جہت ملے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ ہارٹیکلچر پہلے ہی ہائی کثافت پودے لگانے اور بڑے پیمانے پر سی اے اسٹورز کے قیام کی ایک اسکیم پر عمل پیرا ہے ۔ چودھری نے مزید بتایا کہ رام بن میں انکیو بیشن سنٹر کے قیام کی ایک اور تجویز پر جلد ہی مرکزی حکومت کی طرف سے غور کیا جانے والا ہے ۔ اس مجوزہ سنٹر میں زیتون ، لیوینڈر اور دیگر اہم مصنوعات اور راجماش پر توجہ دی جائے گی ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اننت ناگ ، بارہمولہ اور جموں میں تین منظور شدہ انکیو بیشن سہولت مراکز ایک سال کے عرصے میں مکمل ہو جائیں گے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ مراکز جموں و کشمیر میں زرعی ، باغبانی ، ڈیری اور فش مصنوعات کی پروسیسنگ اور مارکیٹنگ کی تاریخ میں سنگ میل ثابت ہوں گے ۔ اس سے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے مقصد کو حاصل کرنے میں یقینی طور پر مدد ملے گی ۔