سرینگر//وادی میںگرمی کی تپش کے چلتے بازاروں میں غیرمعیاری مشروبات اورمضرصحت آئس کریمزکی بھرمارسے عوامی حلقوں میں اسبات کولیکرسخت تشویش اورناراضگی پائی جاتی ہے کہ انسانی صحت اورزندگیوں سے کھلواڑکرنے والے کمپنیوں،کارخانہ داروں ،سپلائروں ،تاجرو ں اوردکانداروں کی لگام کسنے کیلئے انتظامی اورمحکمانہ سطح پرکوئی کارگرکارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی ہے ۔گرمی سے راحت پانے کیلئے بیشترلوگ ٹھنڈی مشروبات اورآئس کریمزکااستعمال کرتے ہیں ۔سرینگرشہرمیں لالچوک اوردیگراہم بازاروں میں مشروبات اورآئس کریمز دکانات کے باہرصبح تاشام خاصارش دکھائی دیتاہے۔چونکہ مختلف اقسام کے جُوس اورآئس کریمزخاصی لذیذہوتی ہیں اسلئے نوجوان اورچھوٹے بچے بچیاں ایک سے زیادہ مرتبہ انکااستعمال کرتے ہیں ۔اب چونکہ سبھی لوگوں کوگرمی کی تپش سے راحت پانے کی جلدی ہوتی ہے توکوئی یہ بھی نہیں دیکھتاکہ آیاکولڈڈرنک بوتل اورآئس کریم کاڈبہ زائدالمیعاد تونہیں ۔کوئی یہ بھی جاننے کی کوشش نہیں کرتاکہ ان مشروبات کامعیارمقررحدکے برابر ہے بھی یانہیں ۔سب کوکولڈڈرنک پینے اورآئس کریم چوسنے کی جلدی ہوتی ہے لیکن اس دوران وہ بھول جاتے ہیں کہ غیرمعیاری ،مضرصحت یازائدالمیعادمشروبات اورآئس کریمزکااستعمال کس قدرصحت کیلئے خطرناک یامضرصحت ثابت ہوسکتاہے ۔اب یہ بات سامنے آئی کہ آئس کریمزبنانے کیلئے مخصوص کارخانوں میں صحت وصفائی کاکوئی خیال نہیں رکھاجاتاہے اورنہ ان خارخانہ داروں نے آئس کریم بنانے کیلئے درکارکوئی مستندفارمولہ یاطریقہ کاراپنارکھاہے بلکہ کچھ مقامی اورغیرمقامی بے روزگارنوجوانوں اورچھوٹے بچوں کی خدمات حاصل کرکے آئس کریمزتیارکروائی جاتی ہیں ،اورپھران کوبازاروں میں اپنے ایجنٹوں یاکرایہ پرلئے گئے مزدوروں کے ذریعے فروخت کروایاجاتاہے ۔اس دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ بیرون ریاستوں سے درآمدکی جانے والی آئس کریمزبھی معیاری نہیں ہواکرتی ہیں اورنہ ہی درآمدی جوس یاکولڈڈرنکس کے معیاری ہونے کی کوئی ضمانت ہوتی ہے کیونکہ اگرغورسے دیکھاجائے تودرآمدی ٹھنڈی مشروبات کی بوتلوں ،جوس اورآئس کریمزکے ڈبوں پران کے مدت استعمال یازائدالمیادہونے سے متعلق لکھی گئی تاریخ کومٹاکروہاں نئی تاریخ والی لیبل چسپاں کردی جاتی ہے تاکہ لوگ آکر ان ذہریلی اورمضرصحت مشروبات ،جس کے ڈبوں وبوتلوں اورآئس کریمزکااستعمال کرتے رہیں اورمتعلقہ تاجروغیرہ کی جیبیں جمع ہوتی رہیں ۔عوامی حلقوں میں اسبات کولیکرسخت تشویش اورناراضگی پائی جاتی ہے کہ انسانی صحت اورزندگیوں سے کھلواڑکرنے والے سپلائروں ،کارخانہ داروں ،کمپنیوں ،تاجرو ں اوردکانداروں کی لگام کسنے کیلئے انتظامی اورمحکمانہ سطح پرکوئی کارگرکارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی ہے بلکہ عام لوگوں بالخصوص نوجوانوں اوربچوں کوموقعہ پرست کمپنیوں ،کارخانہ داروں اورتاجروں کے رحم وکرم پرچھوڑدیاگیاہے ۔