سرینگر//بار ایسوسی ایشن،لشکر طیبہ اور تحریک مزاحمت کے سربراہ بلال صدیقی، محاذآزادی کے ایک دھڑے کے صدرمحمد اقبال میر اور ینگ مینز لیگ چیئرمین امتیاز احمد ریشی نے اسلامک اسٹوڈنٹس لیگ کے سرپرست اعلیٰ شکیل احمد بخشی اورمسلم لیگ سربراہ مشتاق الاسلام کی گرفتاری اوردختران ملت سربراہ آسیہ اندرابی اوراُن کی سیکریٹری فہمیدہ صوفی پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عوامی مزاحمت اور عزم و استقامت کی وجہ سے ارباب اقتدار بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکے ہیں اور اسی کے نتیجے میں جموں کشمیر کے طول وعرض میں حریت پسند قائدین اور کارکنوں کو گرفتار کرنا، ہراساں کرنا اور ان کے اہل خانہ کو دھمکانا شروع کر دیا گیا ہے۔جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے دختران ملت سربراہ آسیہ اندرابی اور فہمیدہ صوفی پر پھر سے پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کرنے اور انہیں کشمیر سے 300کلومیٹر دورجموں کے ضلع امپھلہ جیل میں قید کرنے کی مذمت کی ہے۔ بار ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ آسیہ اندرابی اور صوفی فہمیدہ کو لگاتار پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند کرنا طاقت کابیجا استعمال ہے جس کی مثال تاریخ میں کہیں نہیں ملتی ہے اور اسلئے ہر ایک کو اسکی مذمت کرنی چاہئے۔ بار ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آسیہ اندرابی چھاتی کے مرض میں مبتلا ہے اور بجائے اسکے کہ انہیں سرینگر میں موجود چھاتی کے مخصوص اسپتال میں داخل کیا جاتا ، حکام نے ایک مرتبہ پھر سے ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کردیا اورانکو جموں کے امپھلہ میں قید کردیا جو 16مئی 2017کے عدالت عالیہ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے۔ لشکر طیبہ نے دختران ملت سربراہ آسیہ اندرابی ، فہمیدہ صوفی ، مشتاق الاسلام اور مسرت عالم بٹ پر پی ایس اے عائد کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے حربوں سے ہم اپنے مقصد سے قطعی دستبردار نہیں ہو سکتے۔لشکر ترجمان ڈاکٹر عبداللہ غزنوی نے تنظیم کے چیف کمانڈر محمود شاہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا” یہ شرمناک حرکت ہے کہ حصول مقصد کیلئے جدوجہد کرنی والی ہماری بہنوں کوزنداں خانوں میں قید کیا گیا ہے“۔ ترجمان کے مطابق محمود شاہ نے کہا کہ قوم کا حوصلہ بلند ہے اور بھارت اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوگا۔