بارہمولہ//ضلع بارہمولہ کے اکثر و بیشتر علاقوں میں بجلی آنکھ مچولی جاری ہونے سے شام ہوتے ہی ہر سو گھپ اندھیرا چھایا جاتا ہے ۔جس کے نتیجے میں مقامی لوگوں ،کاروبار ی طبقے اور طلاب کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ضلع بارہمولہ کے کئی علاقوں جن میں رفیع آباد ،پٹن ،سوپور ناروائو ،حاجی بل،ٹنگمرگ ،بونیار اور اوڑی شامل ہیںکے علاوہ کئی علاقہ جات میں بجلی کی عدم دستیابی کی سبب لوگ محکمہ سے نالاں ہیں۔مقا می لوگوں نے محکمہ بجلی پر الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ اگر چہ محکمہ لوگو ں سے برابر بجلی فیس وصول کررہا ہے تاہم سردیوںکے ان ایام میں بھی ان علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی سے ہاہا کار مچی ہوئی ہے اور شام ہوتے ہی ہر سو گھپ اندھیرا چھا جاتا ہے۔ ایک مقامی شہری نثار احمد وانی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے جہاں لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے وہیں مختلف جماعتوں کے امتحانات میں شامل ہو رہے امید وار بجلی کی آنکھ مچولی سے ذہنی تناؤ میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ وہ باقاعدگی کے ساتھ بجلی فیس بھی ادا کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود صورتحال کو تبدیل نہیں کیا جاتا اور مقامی لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی ملازمین صرف فیس حاصل کرنے کے وقت دکھائی دیتے ہیں اور بعد میں غائب ہو جاتے ہیں اور بجلی کا کوئی شیڈول ہی نہیں ہے۔ صارفین نے کہا کہ چوری چھپے راتوں رات بجلی کے شیڈول تبدیل کئے جاتے ہیں اور صارفین بجلی سپلائی کی بار بار عدم دستیابی سے تنگ آچکے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اگر چہ لوگوں نے کئی بار احتجاج بھی درج کیا تاہم محکمہ نے اس کی طرف کوئی دھیان نہیں دیا ۔ صارفین نے سرکار اور متعلقہ محکمہ کے علیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ان علاقوں میں جلد از جلدحسب شیڈول بجلی فراہم کریں