بارہمولہ//ضلع بارہمولہ کے بیشتر علاقوں میں پینے کے پا نی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہا ہا کار مچی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں عوام کو سردیاں کے ان ایام میں بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ضلع بارہمولہ کے کئی علاقوں جن میں ٹنگمرگ ،پٹن ،سوپور ،رفیع آباد ، واگورہ ،کنڈی ،نارواو ،بونیار اور اوڑی کے متعدد دیہات کے لوگوں کو کہنا ہے کہ اُنہیں پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے محکمہ پی ایچ ای پر پر الزام عائد کیا کہ محکمہ ہذا کے افسران کی عدم توجہی سے پانی کی سپلائی بُری طرح سے متاثر ہوئی ہے اور لوگ ندی نالوں کاگندہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔ جس سے مہلک بیماریاں پھوٹ پڑنے کا خطر ہ بھی لاحق ہے۔ ایک مقامی شہری سجاد احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ محکمہ پی ایچ ای کی طرف سے اگرچہ کئی سکیموں پرکام شروع کیا گیا تھا لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر کام کو ادھورا چھوڑاگیا ہے جس سے ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی کو 21 ویں صدی میں بھی پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ کئی جگہوں پر پہلے ہی واٹر سپلائی سکیمیں موجود ہیں لیکن اُنہیں ابھی تک بھی شروع نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے اب یہ زنگ آلودہ ہوچکی ہیں ۔ مقامی لوگوںنے محکمہ پی ایچ ای کے وزیر سے مطالبہ کیا کہ وہ زمینی سطح پر صورتحال کا جائیزہ لیں اور لوگوں کو پینے کا صاف پانی فرہم کرنے کیلئے فوری طور پر قدامات کریں۔اس سلسلے میںپی ایچ ای کے ایگزیکیٹو انجینئر بارہمولہ ظفر احمد فکتو نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ دراصل خشک سالی کی وجہ سے ندی نالوں میں پانی کی قلت ہوئی ہے لیکن پھر بھی اُن دیہات کو ٹینکروں کے ذریعے پانی فراہم کیا جارہا ہے جہاں پانی پینے کا پانی دستیاب نہیں ہے۔