بارہمولہ //سال 2006میں ریاست کے دیگر اضلاع کی طرح ضلع انتظامیہ بارہمولہ نے بھی مختلف محکموں میں بھرتی کیلئے تعلیم یافتہ بے روز گا نوجوانوںسے درجہ چہارم اسامیوں کیلئے درخواستیں طلب کیں اور چند مہینوں میں ہی ہزاروں نوجوانوں نے ڈی سی آفس بارہمولہ میں اپنی درخواستیں داخل کی ۔تاہم 12سال گذر جانے کے باوجود بھی ضلع انتظامیہ بارہمولہ سلیکشن لسٹ نکالنے میں ناکام رہی ۔ضلع سے وابستہ بے روزگار اُمید واروں کا کہنا ہے کہ ریاست کے دیگر اضلاع کی طرح بارہمولہ میں ضلع انتظایہ نے 234 اسامیوں کیلئے ایک سرکاری آڈر نمبر 18/10/2006 dated on 04/DDC of 2006 انڈر انڈورس مینٹ نمبر 19/102006 DDCCB/2006 CALSS 4TH/8522-35کے تحت اُمید واروں سے درخواستیں طلب کیں اور چند مہینوں میں ہی اُنکے انٹر ویو لئے گئے ۔ جبکہ مختلف وجوہات کی وجہ سے ایک کے بعد ایک انٹر یو بھی لئے گئے ۔اس کے علاوہ اُمید واروں سے original مارکس کاڑز بھی طلب کئے گئے ۔لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ آج تک اُمید واروں کا سلکشن لسٹ غائب ہے ۔بشیر احمد نامی اُمید وار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سلیکشن لسٹ کے نام پر کبھی افسران یا پھر کبھی حکومت میں بیٹھے کئی سیاسی لیڈران اور وزراء اُمید واروں کو اپنے پیچھے پیچھے گھمارہے ہیں ۔اور امید وار 12 برسوں سے انتظار کررہے ہیں ۔بشیر کا مذید کہنا ہے کہ سرکار میں بیٹھے کئی وزرء ڈی سی بارہمولہ کو سلیکشن لسٹ نہ نکالنے کیلئے دبائو ڈال رہے ہیں تاکہ وہ اپنے اُمید واروں اور رشتہ داروں کو لسٹ میں شامل کریں ۔ ایک اوراشفاق احمد نامی اُمید وار نے بتایا کہ باقی اضلع کے اُمید وار ریٹایر ہونے کو پہنچے مگر بارہمولہ ضلع کے اُمید وار ابھی بھی بھرتی کے منتظر ہیں ۔اُمید وار نے کہا کہ 2006سے آج تک 6 ڈپٹی کمشنر تبدیل ہوئے مگر کسی نے ان اُمید واروں کے بارے میں نہیں سوچا کہ ہم کسی کتنے اُمید وارعمر کی حد پار کرچکے ہیں ۔اشفاق نے مزید بتایا کہ انہوں نے کئی مرتبہ ضلع انتظامیہ کے خلاف احتجاج بھی کیا تاہم اُن پر کوئی اثر نہیں پڑا ۔دیگر کئی سارے اُمید واروں کا کہنا ہے موجودہ ڈپٹی کمشنر بارہمولہ ڈاکٹر ناصر احمد نقاش نے جنوری میں اُمید واروں کی وفد کو یقین دلایا تھا کہ صرف ایک مہینے میں ہی بھر تی عمل مکمل کی جائیگی تاہم اُنکا واعدہ بھی وعدہ ہی رہ گیا ۔اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر بارہمولہ ناصر احمد نقاش نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اگلے دس یا15 روز کے اندر اندر منتخب ہوئے اُمید واروں کا لسٹ منظر عام پر لیا جائے گا ۔