بارہمولہ //چیف انفارمیشن کمشنر جے اینڈ کے خورشید احمد گنائی کی صدارت میں آر ٹی آئی ایکٹ2009کی عمل آوری اور نگرانی کے سلسلے میں ایک جانکاری اور ٹبیل سیشن کا انعقاد ہوا۔اس موقعہ پر ضلع ترقیاتی کمشنر بارہمولہ ناصر احمدنقاش ،رجسٹرار ایس آئی سی،اے ڈی سی،ایس ڈی ایم پٹن اورمختلف محکموں کے متعلقہ آفیسران کے علاوہ وادی کے آر ٹی آئی کارکن بھی موجود تھے۔ترقیاتی کمشنر نے سی آئی سی کا والہانہ خیر مقدم کرتے ہوئے آرٹی آئی ایکٹ کے اہداف کو اجاگر کیا ۔انہوںنے کہا کہ اس ایکٹ کا مقصد ریاست کے شہریوں کو اطلاعات کا حق فراہم کرنا ہے۔پوری دُنیا میں 86فیصد لوگوں کو کسی نہ کسی صورت میں حق اطلاعات کا اختیار حاصل ہے۔انہوںنے چیف انفارمیشن کمشنر کو بتایا کہ 2009سے،جب سے یہ قانون لاگو ہوگیا ضلع میں 31مارچ2016ء تک حق اطلاعات کے تحت2138درخواستیں موصول ہوگئی ہیں،اوران تمام درخواستوں پر کارروائی کی گئی۔جب کہ یکم اپریل سے آج تک 500درخواستیں وصول ہوئیں جن میں سے482پر کارروائی کی گئی۔اس موقعہ پر چیف انفارمیشن کمشنر متعلقہ محکموں کے آفیسران کی خاصی تعداد سے کافی متاثر ہوئے۔انہوں نے کہا کہ آر ٹی آئی ایکٹ کا مقصد لوگوں کو مختلف محکموں کی کارکردگی اورکام کاج کے بارے میں جانکاری فراہم کرنا،شفافیت کو یقینی بنانا اوررشوت ستانی کا خاتمہ کرنا ہے۔انہوںنے کہا کہ حق اطلاعات کے قانون سے لوگوں کو اُن کے حقوق کے بارے میں جانکاری مل رہی ہے اوروہ ترقیاتی کاموں کے عمل میںاپنی شرکت کو یقینی بناسکتے ہیں۔چیف انفارمیشن کمشنر نے کہا کہ وقت کا تقاضا یہ ہے کہ عام لوگوں کو حق اطلاعات قانون کے استعمال کے بارے میں بیدار کیا جائے ۔اس موقعہ پر موجود آر ٹی آئی کارکنوں نے ایکٹ کے خدوخال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اورایکٹ کی موثر عمل آوری اورنگرانی پر زوردیا۔