فیاض بخاری
بارہمولہ //گورنمنٹ سنٹرل جبری سکول بارہمولہ کے سٹور روم میں سوموار کو کیڑے مکوڑوں سے متاثرہ اور بدبو پھیلانے والے سڑے ہوئے مڈ ڈے میل کے چاولوں کی بھاری مقدار پائی گئی۔تقریبا 30 کوئنٹل سڑے ہوئے چاول کی اتنی بڑی مقدار کی موجودگی نے مڈ ڈے میل سکیم کے انتظام اور جوابدہی پر سنگین سوالات کھڑے کردیئے ہیں، جو کہ احتسابی نظام کی عدم موجودگی میں غریب طلبہ کی صحت کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔طلبا نے بھی تیار شدہ کھانوں میں کیڑے پائے جانے کی شکایت کی ہے اور ان کی تشویش کے باوجود اسکول کے حکام نے اس سمت میں صحیح قدم اٹھانے کی زحمت نہیں کی۔ طالب علموں کا کہنا ہے کہ سڑے ہوئے چاولوں سے بدبو آتی ہے۔” انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے وہی سڑے ہوئے چاول تیار کیے جا رہے ہیں۔گورنمنٹ سنٹرل جبری اسکول بارہمولہ کی ایک بڑی اہمیت ہے کیونکہ یہ شمالی کشمیر کے سب سے قدیم اسکولوں میں سے ایک ہے جسے مہاراجہ ہری سنگھ نے 1947 سے پہلے کشمیر کے پہلے پانچ اسکولوں میں سے ایک کے طور پر بارہمولہ کے طلبا کو ہنر اور تعلیم فراہم کرنے کے لیے قائم کیا تھا۔مقامی رہائشی غلام محمد نے کہا، “یا تو سکول کے حکام من گھڑت طلبا کے رول کے خلاف مڈ ڈے میل کے چاول وصول کر رہے ہیں یا پھر وہ تمام اندراج شدہ طلبا کے لیے کھانا تیار نہیں کر پا رہے ہیں۔ چیف ایجوکیشن آفیسر بارہمولہ بشیر احمد شاہ نے کہا کہ یہ مسئلہ ان کے نوٹس میں لایا گیا ہے اور تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلع پلاننگ آفیسر کے ماتحت عہدیداروں کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، کمیٹی مختصر مدت میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی اور اس کے مطابق کارروائی شروع کی جائے گی۔”