سرینگر//تحریک حریت اور مسلم کانفرنس چیئرمین شبیر احمد ڈار نے سب جیل بارہمولہ میں نظربند سیاسی قائدین اور کارکنوں کے ساتھ جیل انتظامیہ اور پولیس کی طرف سے بہیمانہ سلوک اور تشدد برتنے کے واقعہ کی مذمت کی ہے۔ تحریک حریت نے بیان میں کہا کہ سب جیل بارہمولہ کی سپر انٹنڈنٹ مخصوص فرقہ پرستانہ ذہنیت کی مالک ہے اور جہاں جہاں بھی وہ ڈیوٹی پر مامور رہی ،اس نے نظربندوں سے انتقام لینے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی اور سب جیل بارہمولہ میں اس نے اب نظربندوں پر تشدد ڈھاکر حد ہی کردی اور تحریک حریت کے بزرگ لیڈر 80سالہ غلام مصطفیٰ وانی ریٹائیرڈ ٹیچر پر تشدد کروانے میں بھی کوئی عار اور شرم محسوس نہیں کی۔ پولیس تشدد سے غلام مصطفیٰ وانی کا بازو بھی ٹوٹ گیا،جبکہ معراج الدین نندہ، جاوید احمد ڈار، عاشق حسین میر، فیصل احمد میر، نثار احمد بھی زخمی ہوئے اور اب ان نظربندوں کو اخلاقی مجرموں کی طرح مکمل Lockupمیں رکھا گیا ہے۔ادھر شبیر احمد ڈار نے کہا کہ موجودہ سرکار نے قیدیوں سے متعلق بین الاقوامی قوانین او رجینوا معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے سنگین جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور اب مزید دیر کئے بغیر اقوام متحدہ کے قیدیوں سے متعلق ادارے کو فی الفور حرکت میں آکر اس سرکاری ظلم وستم کو روکنا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ بارہمولہ جیل میں بند حریت پسندوں کو علاج معالجے کی سہولیت نہیں ہے اور اگر کسی قسم کی گزند پہنچی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہونگے۔