یو این آئی
سرینگر//شمالی ضلع بارہمولہ اور شوپیان میں میں سیکورٹی فورسز نے لشکر طیبہ اور انصار الغزوتہ الہند سے وابستہ4 ملی ٹینٹ معاونین کو اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد سمیت گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ 25نومبر کو بارہمولہ پولیس ، 13سکھ رجمنٹ اور 185بٹالین بی ایس ایف نے مشترکہ طورپر کالگائی کے نزدیک ناکہ لگایا جس دوران دو افراد ضمیر احمد کھانڈے ولد عظیم کھانڈے ساکن مدیان کمل کوٹ اور محمد نسیم کھانڈے ولد عبدالمجید کھانڈے ساکن مدیان کمل کوٹ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔انہوں نے بتایا کہ تلاشی کے دوران گرفتار شدگان کے قبضے سے تین چینی ساخت کے گرینیڈ اور نقدی 2.5لاکھ روپیہ برآمد کئے گئے۔ ترجمان کے مطابق دوران پوچھ گچھ گرفتار شدگان نے بتایا کہ منظور احمد بھٹی ولد کرم الدین بھٹی ساکن مدیان کمل کوٹ نے انہیں گرینیڈ اور نقدی فراہم کئے تھے تاکہ تخریبی سرگرمیوں کو انجام دیا جاسکے۔پولیس نے منظور احمد بھٹی کی گرفتاری عمل میں لا ئی۔پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ منظور احمد بھٹی کی نشاندہی پر اس کے رہائشی مکان کے نزدیک چھپائے گئے گرینیڈ اور 2.17لاکھ روپیہ برآمد کرکے ضبط کئے گئے۔پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی ہے۔ادھرجموں وکشمیر کے پہاڑی ضلع شوپیان میں سیکورٹی فورسز نے ’اے جی ایچ ‘نامی کالعدم تنظیم سے وابستہ ملی ٹینٹ معاون کو پستول سمیت گرفتارکیا ۔پولیس کے ترجمان نے ایکس پر جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ 44آر آر،14بٹالین سی آرپی ایف اور پولیس نے ہبڈی پورہ کراسنگ کے نزدیک ملی ٹینٹ معاون کو دھر دبوچ کر اسکے قبضے سے قابل اعتراض مواد اور پستول برآمد کرکے ضبط کیا۔پولیس نے اس ضمن میں یو اے پی اے ایکٹ کے تحت کیس درج کرکے تحقیقا ت شروع کی۔