عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم۔ کسان) اسکیم کی 21ویں قسط کے اجراء کا اعلان کل مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کیا۔ یہ قسط ہماچل پردیش، پنجاب اور اتراکھنڈ کے کسانوں کو ترجیحی بنیادوں پر دی جائے گی جو حالیہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ ہماچل پردیش، پنجاب اور اتراکھنڈ کے وزرائے زراعت، ایم پی، ایم ایل ایز، اور سینئر عہدیداروں کے ساتھ ساتھ کسانوں کی تنظیموں کے نمائندوں نے بھی عملی طور پر اس تقریب میں شرکت کی۔ تینوں ریاستوں نے حال ہی میں شدید سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور وسیع پیمانے پر فصل کے نقصانات کا سامنا کیا، جس کی وجہ سے کاشتکار خاندانوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس پس منظر میں، آج پی ایم-کسان کی قسط کا اجرا اور بھی زیادہ اہمیت اختیار کر لیتا ہے ۔ مجموعی طور پر تینوں ریاستوں میں 27 لاکھ سے زیادہ کسانوں کے بینک کھاتوں میں براہِ راست 540 کروڑ روپے سے زائد منتقل کیے گئے ہیں، جن میں تقریباً 2.7 لاکھ خواتین کسان بھی شامل ہیں۔ اس امداد کا مقصد حالیہ آفات سے ابھرنے کے دوران کسانوں کو بروقت ریلیف فراہم کرنا ہے ۔تقریب کے دوران شیوراج سنگھ چوہان نے ہر صورتحال میں کسانوں کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے حکومت کے عزم کو دوبارہ دہرایا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 2,000 روپے کی قسط کسانوں کو فوری گھریلو ضروریات پوری کرنے ، اگلی بوائی کے چکر کے لیے بیج اور کھاد حاصل کرنے ، اور کاشتکاری دوبارہ شروع کرنے کے لیے اعتماد بحال کرنے میں مدد دے گی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مالی مدد سے آگے ، یہ قسط ایک یقین دہانی ہے کہ حکومت ہر کسان کی پرواہ کرتی ہے اور قدرتی آفات کے خلاف ان کی جدوجہد میں کوئی پیچھے نہیں رہ جائے گا۔ ویڈیو کانفرنس کے دوران ایک مختصر دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی، جس میں تین سیلاب سے متاثرہ ریاستوں کے کسانوں کو درپیش مشکلات اور اس مشکل وقت میں حکومت کی طرف سے ان کی مدد کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کو اجاگر کیا گیا۔اس قسط کے اجرا کے ساتھ، پی ایم-کسان کے تحت تینوں ریاستوں میں کل ادائیگی 24 فروری 2019 کو اسکیم کے آغاز کے بعد سے 13,626 کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے ۔