محمد تسکین
بانہال // ضلع رام بن کے بانہال ، کھڑی مہو منگت ، پوگل پرستان ، گول ، سناسر اور راجگڑھ کے علاقوں میں بارشوں اور ہلکی برفباری کی وجہ سے جہاں معمول کی زندگی متاثر ہوئی ہے وہیں بارشوں کی وجہ سے تحصیل کھڑی مہو منگت ، تحصیل اکڑال، پوگل پرستان اور تحصیل راجگڑھ میں بجلی کی سپلائی درمیانی رات سے ہی ٹھپ ہوگئی ہے اور ہزاروں کی آبادی گھپ اندھیرے میں ڈوبی ہے۔مقامی لوگوں اور پنچایتی نمائندوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جمعہ کی شام تک ضلع رام بن کی ان تینوں تحصیلوں میں بجلی کی بحالی ممکن نہیں ہوپائی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ کھڑی مہو منگت اور اکڑال، پوگل پرستان میں بجلی کا بحران گرمیوں کے بعد سردیوں میں بھی جاری ہے اور بجلی کے مقررہ شیڈول پر محکمہ بجلی کے اہلکار کبھی بھی عملدارمد نہیں کرتے ہیں جس سے لوگوں کو ناقابل بیان مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بجلی صارفین سے بلا ناغہ بجلی کی بھاری فیس وصولی جاتی ہے لیکن بدلے میں بجلی کی فراہمی محکمہ بجلی کے ملازمین کی من مرضی سے کیجاتی ہے جو گھنٹوں اور دنوں کے بعد ہی بحال کی جاتی ہے۔ اُدھر تحصیل اُکڑال کے پوگل کے مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پوگل کے ہالہ مالیگام کی بستی کے اوپر ایک بڑی چٹان پچھلے کئی مہینوں سے بستی کی طرف لٹک رہی ہے لیکن تحصیل انتظامیہ اُکڑال پوگل پرستان کی طرف سے اس چٹان کے ممکنہ خطرے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے اور تحصیل انتظامیہ کسی بڑے حادثے کا انتظار کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس چٹان کے مقام پر اس سال ایک بڑی پسی بستی کی طرف گر آئی تھی جس کی وجہ سے لوگوں کے درختوں اور زمینوں کو نقصان پہنچا تھا۔ انہوں نے سب ڈویژن رامسو اور تحصیل انتظامیہ اُکڑال کے حکام سے اس طرف توجہ دینے کی اپیل کی ہے تاکہ کوئی بڑا حادثہ رونما ہونے سے پہلے ہی اس لٹکتی چٹان کو حفاظت کے ساتھ گرایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس چٹان کی وجہ سے ہالہ مالیگام کی پوری آبادی خوف کا شکار ہے اور بارشوں اور برفباری کی صورت میں یہ چٹان بستی کی طرف گر کر جانی اور مالی نقصانات کا باعث بن سکتی ہے۔