سرینگر// بارشوں، تیز ہوائوں، پسیاں اور پتھر گر آنے کے نتیجے میں وادی کے اکثر علاقوں میںدو سو کے قریب ڈھانچوں کو مکمل اور جزوی طور نقصان ہونے کی اطلاعات ہیں ۔اس دوران انتظامیہ نے وادی بھر میں نقصان کا جائزہ لینے کیلئے ٹیمیں روانہ کر دی ہیں ۔وادی میں پچھلے تین روز سے جہاں موسلادھار بارشوں نے لوگوں کی نیندوں حرام کر دیں ہیں وہیں بالائی اور میدانی علاقوں میں پسیاں اور پتھر گرنے کا عمل بھی جاری ہے ۔ شہر کے گگری بل علاقے میں شنکر آچاریہ پہاڑ ی سے پسیاں اور پتھر گر آنے کے نتیجے میں3 مکانوں کو مکمل جبکہ 9 کوجزوی طور نقصان ہوا ہے ۔ گاندربل سے نمائندے ارشاد احمد نے اطلاع دی ہے کہ وہاں بارشوں اور برف باری کے سبب ناران ناگ میں 3 ،مشکنی میں دو ، اور نجون اکہال میںایک رہائشی مکان کو نقصان ہوا ہے ۔ بانڈی پورہ سے عازم جان نے اطلاع دی ہے کہ وہاں آرہ گام گوجر بستی میں 4مکانوں کو پسیاں گرنے سے نقصان ہوا ہے ۔ اونگام میں ارگیشن کنال میں شگاف پڑنے سے پانی گنائی محلہ اورشیح محلہ میں پانی داخل ہوا ۔بارہمولہ سے الطاف بابا اور فیاض بخاری نے اطلاع دی ہے کہ وہاںآڈورہ میں 2مکان مکمل طور پر تباہ ہو گئے جبکہ لڈورہ میں 2مکانوں کو جزوی طور پر نقصان ہونے کی اطلاعات ہیں ۔اسی طرح کانلو پٹن میں 3مکانوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ حاجی بل بارہمولہ میں 4 مکانات اور گائوں خانوں کو نقصان ہوا ۔ اقبال کالونی پٹن سے 47کنبوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا گیا ہے جبکہ وہاں ایک مساجد کو بھی نقصان ہوا ہے۔ بارہمولہ قصبہ میں قریب 22ڈھانچوں کو جزوی طور نقصان ہوا جن میں کئی گائو خانے بھی شامل ہیں ۔راتھر محلہ دلنہ بارہمولہ میں بھی ایک رہائشی مکان کو نقصان ہوا ۔سوپور سے غلام محمد نے اطلاع دی ہے کہ وہاں وڈورہ پائین میں ایک مسجد کو نقصان ہوا جبکہ اس وجہ سے کافی مکانوں اور دکانوں کو جزوی نقصان ہونے کی اطلاعات ہیں ۔اس دوران کوکرناگ علاقے میں ہلرکے مقام پر دو سال قبل بنایا گیا پل ڈھہ جانے سے ایک وسیع آبادی کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے ۔کپوارہ سے اشرف چراغ نے بتایا کہ ضلع میں 90ڈھانچوں کو نقصان پہنچا جس میں 7مکمل طور تباہ جبکہ 63کو جزوی نقصان ہوا جن میں 20 گائوخانے بھی شامل ہیں ۔اوڑی سے نمائندے ظفر اقبال نے اطلاع دی ہے کہ وہاں 13 رہائشی مکانات کو نقصان ہوا جبکہ سرینگر مظفر آباد سڑک پر رام پور ،بتھر میل اور لال پل کے مقام پر پسیاں اور پتھر گر آجانے کی وجہ سے آمد و رفت معطل ہو گئی ہے۔ درکوٹ اوڑی میں عنایت علی مغل کے مکان کو نقصان ہوا ہ جبکہ وہاں دیگر 13مکانوں کو خطرہ لاحق ہے ۔اس دیہات کے قریب 60افراد کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کر دیا گیا ہے ۔مقامی آبادی کے مطابق علاقے میں زرعی اراضی بھی ڈھہ گئی ہے ۔ ناواں رنڈا اوڑی میں بھاری پسیاں اور پتھر گر آنے کے سبب تین جبکہ تحصیل بونیار میں چار مکانوں کو نقصان ہوا ۔شدید بارشوں کے سبب ندی نالوں میں پانی کی سطح بڑھ جانے کے سبب متعدد علاقوں میں پانی مکانوں کی نچلی منزلوں میں بھی داخل ہونے کی اطلاعات ہیں ۔