گول//گزشتہ روز شدید بارش کی وجہ سے جہاں ایک طرف سے ندی نالوںمیں طغیانی سی صورتحال رہی وہیں دوسری جانب سڑکیں بھی زیر آب رہیں اور اس دوران بازار میں معمول زندگی اُس وقت تھم کر رہ گئی جب پورے بازار میں سڑک زیرآب ہوئی اور اس دوران پوری گندگی کے ڈھیر بازار میں جمع ہوگئے ۔ بازار میں اس طرح کی حالت نہ صرف آج دیکھنے کو ملی بلکہ یہاں پرہمیشہ سے دکانداروں کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کو اس طرح کی صورتحال کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔اگر چہ انتظامیہ ان تمام صورتحال سے باخبر ہے لیکن اس کے با وجود اس پرکوئی عمل درآمد نہیں ہورہاہے ۔بازارکی حالت تو پہلے ہی گریف حکام کی تعمیری کام کے دوران ابتر کردی ہے کیونکہ اس دوران آبِ نکاس کے لئے کوئی انتظام نہیں رکھا ہے بلکہ پورے بازارکاپانی ایک طرف لے جایا گیا جس کی وجہ سے کئی لوگوں کوزرعی اراضی کا بھی نقصان ہواہے وہیں لوگوں کے رہائشی مکانات میں بھی بازار کا ساراپانی گھس گیا ۔گول بازار میں دکانداروں نے خود ہی اپنی دکانوں کے سامنے جمع گندگی کے ڈھیر ہٹائے اور آبِ نکاس کے لئے جگہ بنائی لیکن یہ سڑک نا قابل آمد رفت رہی کیونکہ کیچڑ کی وجہ سے اس پرکوئی بھی نہیں چل پایا ۔ وہیں اگر گول کے آس پاس کی حالت پرنظر دوڑائی جائے تو محکمہ تعمیرات ِ عامہ کی ناقص کار کردگی اور عدم توجہ کی وجہ سے سڑکیں زیر آب تھیں جس کی وجہ سے لوگوں کوکافی دقتوں کاسامنا کرنا پڑ ا۔ گول بائی پاس، گول سلبلہ وغیرہ سڑکوں کی نالیاں کہیں دکھائی نہیں دے رہی ہیں اور محکمہ ہر سال لاکھوں روپے نالیوں کے نام خزانہ عامرہ سے نکالتا ہے ۔ گول سلبلہ روڈ پر نالیاں تو بنائیں لیکن یہ نالیاں جہاں جہاں بنائی گئی ہیں وہاں وہ مٹی اور پتھروں سے بھری ہوئی ہیں اور ان کی طرف کوئی دیکھتا بھی نہیں ہے۔اس طرح سے ندی نالیوں میں بھی شدید بارشوں کی وجہ سے طغیانی سی صورتحال رہی تا ہم اس شدید بارش کی وجہ سے کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ۔