ارشاداحمد
گاندربل//دوروزقبل ہوئی بارشوں نے نالہ سندھ کے پانی کوآلودہ کرکے رکھدیاہے اور اب اس میں کیچڑشامل ہونے سے یہ مکمل طورناقابل استعمال بن چکاہے۔پچھلے دودنوں سے نلکوں سے کیچڑسے بھراپانی برآمد ہوتاہے جس نے نل،گیزراورپانی کی ٹینکیوں کوتباہ کیا ہے۔مقامی لوگ صاف پانی کی بوندبوند کوترس رہے ہیں ۔ دو روز قبل گاندربل کے وانگت ،ناران ناگ، چھترگل سمیت بیشتر بالائی علاقوں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ گھنٹوں جاری رہا جس کے باعث ان علاقوں میں مٹی، گندگی کے ڈھیر پانی کے تیز بہاو میں بہہ کر نالہ سندھ میں مدغم ہوگئے اورنالہ سندھ کا پانی بہت زیادہ گندہ اور ناقابلِ استعمال ہوکر رہ گیا ہے۔محکمہ جل شکتی کی جانب سے جو بھی فلٹریشن پلانٹ تعمیر کئے گئے ہیں ان کیلئے نالہ سندھ سے پانی لاکرفلٹریش پلانٹس پر صاف کرکے آبادی کو فراہم کیا جاتا ہے،چونکہ پچھلے چند روز سے موسلادھار بارشوں کی وجہ سے نالہ سندھ کا پانی گندہ اور خراب ہوکر رہ گیا ہے جس کی وجہ سے گاندربل کے شالہ بگ، ژھندنہ،کورگ،تولہ مولہ ،ڈانگر پورہ، لارسن، تھیور،لار،ولی وار، ینہ ہامہ ،کرہامہ ،بارسو،منیگام ،وسن،چھترگل ،پرنگ،سمیت دیگر علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ اس بارے میں جب محکمہ جل شکتی کے حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ پچھلے چند روز سے موسلادھار بارشیں ہوئی تھی جس کی وجہ سے نالہ سندھ کا پانی کسی حد تک گندہ ہوچکا ہے۔ محکمہ جل شکتی نے عوام الناس کو پہلے ہی اس بات سے آگاہ کیا تھا کہ پانی کا استعمال احتیاط سے کریں۔اس کے باوجود بھی محکمہ جل شکتی آبادی کو صاف پانی فراہم کرنے میں کوتاہی نہیں برت رہاہے، البتہ لگاتار پانی کے بجائے گھنٹوں کیلئے ہی فراہمی کی جارہی ہے۔محکمہ نے کہا کہ ہم صارفین سے درخواست کرتے ہیں کہ پانی کا استعمال بہتر طریقے سے کریں جب تک بارشوں کا سلسلہ تھم جائے گا۔