محمد تسکین
مہو ، بانہال// اس سال بیس اپریل اور مئی کے مہینے میں شدید بارشوں اور ژالہ باری کیوجہ سے ضلع رام بن میں کاشتکاری سے وابستہ ہزاروں زمینداروں کو شدید نقصانات سے دوچار ہونا پڑا ہے اور ضلع رام بن کے کئی پہاڑی علاقوں میں اس قدرتی آفت نے کھیتوں ، کھلیانوں اور باغوں میں کچھ بھی باقی نہیں رکھ چھوڑا ہے ۔ ضلع رام بن میں کھیتوں اور باغات میں کاشتکاری کرکے زندگی چلانے والے ہزاروں لوگوں اور اس کی پیدوار سے جُڑے سینکڑوں کاروباریوں کو اس قدرتی آفت کی وجہ سے بھاری نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اچھی مقدار میں بننے والے اخروٹ ، ناشپاتی ، سیب ، خوبانی وغیرہ کی بہتر پیداوار کی امید کے پیش نظر کئی لوگوں نے ان پھلدار درختوں خصوصاً اخروٹ کی خرید پر پیشگی پیسہ لگایا ہوا تھا اور وہ مکمل طور سے ڈوب جانے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ انیس اور بیس اپریل کی تباہ کن بارشوں اور ژالہ باری کے علاؤہ اپریل اور مئی کے مہینے میں کئی بار بانہال ، کھڑی مہو منگت ، سب ڈویژن رامسو نیل پوگل پرستان ، رام بن ، گاندری نیابت اور گول سنگلدان کے علاقوں میں شگوفے لگے ثمردار درختوں ، سبزیوں اور فصلوں کو مکمل طور سے تباہ کیا تھا اور اپنی زمینوں میں محنت مشقت کرکے اپنی گھر گرہستی چلاتے والے لوگوں کا اس تباہی کے بعد کوئی سہارا نہیں بچا ہے ۔ضلع رام بن میں تحصیل کھڑی میں مہومنگت کا خوبصورت علاقہ قدرے اونچائی پر واقع ہے اور اپریل اور مئی کے مہینے میں ضلع رام بن کے باقی علاقوں کی طرح کھڑی کی مہو منگت نیابت میں بارشوں اور ژالہ باری نے پھلدار درختوں اور مکئی اور راجماش کی کاشت کو شدید نفصلوں پہنچایا اور بارشوں کی تباہی کے بعد ضلع رام بن کے کئی علاقے کے لوگوں نے مکئی کی کاشت دوبارہ کی ہے اور وہ امید کرتے ہیں بہتر موسمی صورتحال اچھے فصل کی ضامن ہوسکتی ہے ۔تحصیل کھڑی مہو منگت کے کئی لوگوں نے بتایا کہ ضلع رام بن کے بانہال ، کھڑی مہومنگت ، رامسو رام بن اور گول کے سب ڈویژنوں میں زرعی پیداواروں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور ضلع انتظامیہ سے مختلف محکموں کی ٹیموں ضلع رام بن کے علاقوں میں بارشوں اور ژالہ باری سے ہوئے نقصانات کا جائزہ لیا ہے لیکن اب دو مہینے سے زائد کا عرصہ بیت گیا اور لوگ نقصانات کے معاوضہ کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اب بھرپور مدد اور معاوضہ کیلئے متاثرہ لوگوں کی تمام تر امیدیں عوامی سرکار پر مرکوز ہیں اور اس کیلئے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سمیت بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں اور انتظامیہ نے بھرپور مدد کا یقین دلایا ہے ۔ضلع رام بن کے مختلف علاقوں میں بارشوں اور ژالہ باری سے پیدا ہوئی سیلابی صورتحال کے نقصانات کا تخمینہ لگانے والی کمیٹی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے ضلع انتظامیہ کی طرف سے نامزد کمیٹیوں نے اپنی رپورٹ حکام کو پیش کی ہے اور زمینداروں کے نقصانات کے معاوضہ کے بارے میں اب حتمی فیصلہ حکومت کو ہی لینا ہے ۔