پنجاب میں حالات سنگین، اوڈیشہ میں عام زندگی مفلوج
نئی دہلی //سیلاب اور شدید بارش نے ملک کی کئی ریاستوں میں تباہی مچا دی ہے۔ ہماچل پردیش میں بارش اور لینڈ سلائڈ سے 10 ضلعوں میں 584 سڑکیں بند ہیں۔ پنجاب میں سیلاب کی وجہ سے اسکولوں میں 30 اگست تک چھٹی کا اعلان کر دیا گیا ہے جبکہ اتر پردیش کے 17 ضلعوں کے 688 گاوں سیلاب سے متاثر ہیں۔ چھتیس گڑھ کے بستر علاقے کے چار ضلعوں میں شدید بارش اور اچانک آئے سیلاب نے 5 لوگوں کی جان لے لی ہے۔خلیج بنگال میں کم دباو کے سبب اوڈیشہ میں مسلسل بارش سے عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ جنوبی ہند میں کرناٹک اور تلنگانہ کے کئی علاقوں میں موسلادھار بارش سے آبی جماوہو گیا ہے۔ تلنگانہ میں نشیبی علاقوں میں پانی بھرنے سے لوگ پریشان ہیں جبکہ بنگلورو سمیت کرناٹک کے مختلف حصوں میں آمد ورفت ٹھپ ہے۔ دہلی میں اگست اس مرتبہ ریکارڈ بارش والا مہینہ رہا۔ معمول سے 60 فیصد سے زیادہ بارش درج کی گئی۔ ہماچل پردیش میں جاری مانسون سیزن نے 20 جون سے اب تک 310 جانیں لے لی ہیں، جن میں سے 158 اموات بارش سے جڑی آفات جیسے کہ لینڈ سلائیڈ، اچانک سیلاب، بادل پھٹنا، ڈوبنا، کرنٹ لگنا اور دیگر موسم سے وابستہ حادثات کے باعث ہوئیں، جبکہ 152 اموات سڑک حادثات میں ہوئیں۔ یہ اعداد و شمار ریاستی آفات انتظامیہ اتھارٹی(SDMA) نے جاری کیے ہیں۔20 جون سے 27 اگست تک کی مجموعی رپورٹ کے مطابق 369 افراد زخمی اور 38 لاپتہ ہیں۔ شدید بارشوں نے مویشیوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے، 1,852 جانور اور 25,755 پولٹری پرندے ہلاک ہوئے۔رپورٹ کے مطابق سرکاری انفراسٹرکچر جیسے سڑکیں، پانی کی فراہمی اور بجلی کی لائنوں کو 2,44,000 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے، جبکہ گھروں، دکانوں، گائے کے باڑوں اور فصلوں جیسی نجی املاک کو 18,000 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا ہے۔ یوں مجموعی نقصان کا تخمینہ 2,62,336.38 لاکھ روپے لگایا گیا ہے۔حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر ستمبر میں موسم مزید خراب ہوا تو ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ بار بار لینڈ سلائیڈز اور غیر مستحکم ڈھلوانوں کے باعث اہم انفراسٹرکچر کی بحالی ایک بڑا چیلنج بنی ہوئی ہے، خاص طور پر کلو، منڈی اور کینور اضلاع میں۔بدھ کی شام تکSDMA کے مطابق 582 سڑکیں، جن میں دو قومی شاہراہیں بھی شامل ہیں، بند تھیں، 1,155 بجلی کے ٹرانسفارمر متاثر تھے اور 346 پانی کی سپلائی اسکیمیں معطل تھیں۔ریاستی ایمرجنسی آپریشن سینٹر(SEOC) کی رپورٹ کے مطابق مسلسل بارشوں نے بحالی کے کام کو متاثر کیا ہے، اور کلو، منڈی، کانگڑا اور شملہ سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں شامل ہیں۔ صرف کلو ضلع میں ہی 166 سڑکیں بند ہوئیں، جن میںNH-03 اورNH-305 بھی شامل ہیں۔