محمد تسکین
بانہال // بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات سے شروع ہوئی ہلکی سے شدید بارشوں کا سلسلہ جمعرات کی دوپہر بعد تک جاری رہا رہا جس کیوجہ سے 270 کلومیٹر لمبی جموں سرینگر قومی شاہراہ رامبن کے علاقے میں ایک بار پھر بادل پھٹنے ، سیلابی ریلوں اور بھاری پسیوں کی زد میں آنے سے ٹریفک کی آمدورفت کیلئے بند ہوگئی ہے اور سینکڑوں کی تعداد میں مسافر اور مال گاڑیاں ادہم پور اور قاضی گنڈ کے درمیان شاہراہ کے مختلف مقامات پر درماندہ ہو کررہ گئی ہیں ۔ جمعرات کی دوپہر بعد سے موسم میں آئی بہتری کے ساتھ ہی اگرچہ شاہراہ کی بحالی کیلئے کوشش تیز کی گئی ہے تاہم رام بن کے کیلا موڑ ٹنل کے اندر بھاری ملبہ جمع ہونے کی وجہ سے شاہراہ کی مکمل بحالی کے کام میں وقت لگ سکتا ہے اور شاہراہ کی مکمل بحالی کے امکانات آج جمعہ کو ہی ممکن دکھائی دے رہی ہے ۔ شاہراہ مجموعی طور پر رام بن کے ترشول موڑ ، چمبہ سیری ، کیلا موڑ ٹنل ، ماروگ اور بیٹری چشمہ کے علاقوں میں پسیوں اور پتھروں کے گرنے کی وجہ سے بند ہوگئی ہے ۔ شاہراہ کی جلد از جلد بحالی کیلئے ڈپٹی کمشنر رام بن بصیر الحق چودھری ، ایس ایس پی رامبن کلبیر سنگھ ، ایس ایس پی ٹریفک راجہ عادل حمید اور نینشل ہائے وے اتھارٹی اف انڈیا کے حکام شاہراہ پر بحالی کے کام کی از خود نگرانی کر رہے ہیں ۔ سیلابی ریلوں کی وجہ سے قصبہ رام بن سے گزرنے والی سابقہ شاہراہ پر عثمان ہوٹل کے پاس ایکبار پھر بھاری ملبہ سڑک پر گر آیا ہے جبکہ سیلابی ریلوں کی وجہ سے رام بن کے باگنا ، سینچا ، سیری ، ماروگ اور بلیہوت کے علاقوں میں نقصانات کی اطلاعات ہیں ۔ چمبہ سیری مندر کے پاس شاہراہ کا معائینہ کررہے ایس ایچ او رام بن وکرم سنگھ پریہار ایک اور شخص سمیت وہاں نالہ میں آئے سیلابی ریلے کی زد میں آنے سے بال بال بچ گئے ہیں اور چند سیکنڈوں کے فرق سے وہ سیلابی ریلے کی زد میں آنے سے بچ گئے ہیں ۔جموں سرینگر قومی شاہراہ کی بحالی اور شاہراہ کی صورتحال کے حوالے سے بات کرنے پر پروجیکٹ ڈائریکٹر نیشنل ہائے وے اتھارٹی آف انڈیا پرشوتم کمار نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شاہراہ کم از کم پانچ مقامات پر بھاری ملبہ گر آنے کی وجہ سے بند ہوگئی ہے اور شاہراہ کی بحالی کا کام بڑے پیمانے پر جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ترشول موڑ اور چمبہ سیری کے علاوہ دیگر مقامات پر شاہراہ سے ملبہ صاف کیا گیا ہے اور سب سے پریشانی کا سامنا کیلا موڑ ٹنل نمبر دو کے پاس کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ وہاں پر بھاری ملبہ ٹنل کے اندر جمع ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ درماندہ مسافر اور سیاحوں کی گاڑیوں کو نکلالنے کیلئے کیلا موڑ ٹنل نمبر دو کے باہر سے ایک عارضی سڑک بنائی جارہی ہے تاکہ مسافر گاڑیوں کو ایک ایک کرکے نکالا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ جمعرات شام تک شاہراہ کو جزوی طور بحال کرکے درماندہ مسافر گاڑیوں اور سیاحوں کی گاڑیوں کو نکالا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ کی مکمل بحالی کیلئے آج یعنی جمعہ تک کا وقت لگ سکتا ہے اور اس کیلئے رات کو بھی بحالی کا کام جاری رکھا جائے گا ۔اس دوران ڈپٹی کمشنر رام بن بصیر الحق چودھری نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ رام بن میں بند ہوئی شاہراہ کی بحالی کا کام کا جاری ہے اور اس کیلئے مشینری کام پر لگی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رام بن کے کئی بھاگنا ، بلیہوت ، سینچا ، سیری اور ماروگ کے علاقوں سے نقصانات کی اطلاعات ہیں اور شاہراہ کی بحالی کے بعد نقصانات کا جائزہ لیا جائیگا ۔ انہوں نے گاڑی والوں اور مسافروں سے اپیل کی کہ وہ ٹریفک پولیس کی ایڈوائزری کے مطابق ہی اپنا سفر کریں ۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ صبح کے اوقات میں بند ہوئی ہے اور رام بن میں کم قلیل مسافر ہی درماندہ ہیں اور ان کیلئے کھانے پینے کا انتظام کیا گیا ہے اور انسانی بس میں تمام تر کوششیں کی جارہی ہیں تاکہ شاہراہ کی جلد از جلد بحال کیا جاسکے ۔