سرینگر+بانہال // وادی اور خطہ پیر پنچال میں برف باری اور بارشوں کا سلسلہ تھم جاتے ہی بدھ کو کئی روز بعد سورج بادلوں کی اوٹ سے باہر آیا۔ادھر سرینگر جموں شاہراہ بدستور بند ہے تاہم سرینگر سے بانہال تک سڑک کو قابل آمد و رفت بنایا گیا۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں کم سے کم درجہ حرارت میں کمی دیکھنے کو ملے گی ۔خطہ پیر پنچال اور وادی میں بدھ کو مطلع صاف رہا اور ہلکی دھوپ بھی نکل آئی۔ شمالی کشمیر کے اکثر علاقوں میں دن بھر دھوپ کھلی ہوئی تھی جبکہ شہر اور وسطی کشمیر میں بادلوں کے بیچ میں سے دن میں کئی بار سورج جلوہ افروز ہوا ۔ادھرسرحدی اور بالائی علاقوں کی سڑکیں مسلسل بند ہیں ۔ محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق مطلع صاف ہونے کے بعد رات کے کم سے کم درجہ حررات میں پھر سے گراوٹ آئے گی ۔
ادھربھاری برفباری کی وجہ سے جموں سرینگر شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت بدھ کو تیسرے روز بھی ٹھپ رہی تاہم بانہال اوروادی کے درمیان سڑک رابطے کو بدھ کی شام بحال کیا گیا اور بانہال میں دو روز سے درماندہ پڑی ایک سو کے قریب مسافر گاڑیوں کو وادی کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔ رام سو اور رام بن کے درمیان گر آئی کئی پسیوں کو صاف کرنے کی کارروائی جاری ہے تاہم شاہراہ پرآج بھی کسی بھی قسم کے ٹریفک کو نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈی ایس پی ٹریفک پردیپ سنگھ سین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ رامسو اور رام بن کے درمیان سیری اور پنتھیال میں گر آئی پسیوں کو صاف کرنے کی کارروائی جاری ہے جبکہ بانہال اور رامسوکے درمیان بھاری برفباری کے نیچے میں دبی سڑک کو یکطرفہ ٹریفک کے قابل بنایا گیا ہے تاہم ناچلانہ اور شیربی بی کے علاقوں میں شاہراہ پر جان لیوا پھسلن کی وجہ سے اس سیکٹر میں ٹریفک بحال نہیں کیا جا سکا ۔ انہوں نے کہا کہ بانہال اور وادی کشمیر کے درمیان شاہراہ کو قابل آمدورفت بنایا گیا ہے اور بانہال میں 75 کے قریب مسافر گاڑیوں کوبدھ کی شام وادی کشمیر کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کی شام سے جواہر ٹنل اور نوگام کے درمیان تازہ برفباری شروع ہوئی ہے اور شاہراہ اور موسم کی بہتری کی صورت میں جمعرات کو شاہراہ پر ٹریفک بحال نہ کرنیکا کا فیصلہ کیا گیا ہے۔