کپوارہ//گزشتہ ہفتہ کپوارہ ضلع کے متعدد علاقوں میں بادل پھٹنے کے دوران مقامی ندی نالو ں میں زبردست طغیانی آنے کے نتیجے میں کئی پلوں کو اپنے ساتھ بہا لیا جس کی وجہ سے درجنو ں علاقوں کا رابطہ منقطع ہو گیا ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتہ لولاب ،کرالہ پورہ ،گزریال ،چوکی بل ،ہرے ،میلیال ،دردپورہ ،وارسن اور دیگر مقامات میں بادل پھٹنے کی وجہ سے ندی نالو ں میں طغیانی آنے کی وجہ سے درجنو ں واٹر سپلائی اسکیمیں بے کاراورسڑکیں کھڈ و ں میں تبدیل ہوچکی ہیں جبکہ بجلی کے کھمبو ں کے علاوہ ترسیلی لائینو ں کو بھی سخت نقصان پہنچ چکا ہے ۔ان علاقوں کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ2اگست کو کرالہ پورہ اور اس کے مضافاتی علاقوں میں رہنے والے لوگو ں میں اس وقت خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا جب کئی علاقوں میں بادل پھٹنے کے بعد ندی نالو ں میں طغیانی آگئی اور سیلابی پانی نے نالہ ہد اور نالہ کہمل کے علاوہ نالہ ورنو پر تعمیر کئے گئے عارضی پلو ں کو اپنے ساتھ بہا لیا ۔محکمہ آب رسانی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے کئی واٹر سپلائی اسکیمیں بھی بے کار ہوگئی ہیں اور نصف درجن سے زائد علاقوں میں پانی کی سپلائی بھی متاثر ہوگئی جس کے نتیجے میں ان علاقوں میں رہا ئش پذیر لوگ پانی کی ایک ایک بوند کے لئے ترس رہے ہیں ۔اس دوران کئی سڑکیں اب کھڈو ں میں تبدیل ہو چکی ہیں ۔ایگزیکٹیو انجینئر محکمہ تعمیرات عامہ پیرزادہ شاہجاں نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ درجنو ں سڑکو ں پر سیلاب کی وجہ سے میگڈم اکھڑ گیا اور یہ سڑکیں مکمل طور ویرانی کا منظر پیش کر رہی ہیں ۔ادھر محکمہ بجلی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب کی وجہ سے بجلی کا شعبہ بھی متا ثر ہو اہے اور کئی علاقوں میں میں بجلی کے کھمبوں کے علاوہ ترسیلی لائینو ں کو بھی کافی نقصان پہنچ چکا ہے ۔ ضلع ترقیاتی کمشنر کپوارہ خالد جہانگیر نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ نقصان سے متعلق تخمینہ کا رپورٹ طلب کی گئی اور کاروائی کر کے فوری طور عمل در آمد کیا جائے گا ۔