امرتسر//سابق کرکٹر اور کانگریس لیڈر نوجوت سنگھ سدھو کے خلاف بہار میں مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔ سدھو کے خلاف ملک سے غداری کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔ بہار کے مظفر پور میں سی جے ایم کی عدالت میں یہ مقدمہ درج ہوا ہے۔ عرضی گزار ایڈووکیٹ سدھیر اوجھا نے مقدمہ درج کراتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ سدھو نے پاکستانی فوج کے سربراہ سے گلے مل کر ہندوستانی فوج کی توہین کی ہے۔پنجاب کے وزیر اور کانگریس لیڈر سدھو پاکستان جاکر تنازع میں پھنس گئے ہیں۔ وزیر اعظم عہدہ کیلئے عمران خان کی حلف برداری کی تقریب میں سدھو پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوا سے گلے ملے تھے ، جس پر ہندوستان میں کافی ہنگامہ ہورہا ہے۔ بی جے پی نے ان پر اپنے حملے تیز کردئے ہیں ، وہیں پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ نے بھی سدھو کی مخالفت میں بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلے ملنا ٹھیک نہیں ہے ، انہیں ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا۔ادھر سدھو نے باجوہ کو گلے لگانے کے اپنے قدم کا دفاع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی میرے پاس آئے اور کہے کہ ہم ایک ہی کلچر سے تعلق رکھتے ہیں اور ہم گرو نانک کے 550 ویں پرکاش پرو پر کرتارپور سرحد کو کھولیں گے ، تو میں کیا کرتا ؟ ، سدھو نے پاکستان زیر انتظام کشمیر کے لیڈر کے پاس بیٹھنے پر بھی صفائی پیش کی۔ اس پر انہوں نے بتایا کہ اگر آپ کو مہمان کے طور پر بلایا جاتا ہے، تو جہاں بیٹھنے کو کہا جاتا ہے ، آپ وہیں پر بیٹھتے ہیں ، میں کہیں اور بیٹھا تھا ، لیکن مجھے پی او کے کے سربراہ مسعود خان کے پاس بیٹھنے کیلئے کہا گیا۔ ادھر پنجاب کی کانگریس حکومت میں وزیر نوجوت سنگھ سدھو کے سفر پاکستان سے اٹھے تنازعے سے دامن بچاتے ہوئے کانگریس پارٹی نے کہا کہ وہ انفرادی حیثیت سے اسلام آباد گئے تھے ۔کانگریس کے ترجمان جے ویر شیرگل نے یہاں نامہ نگاروں کے سوالو ں کے جواب میں کہا کہ سدھو پنجاب کے وزیراعلی یا کانگریس کے رکن کی حیثیت سے پاکستان نہیں گئے تھے بلکہ وہ ایک دوست کی حیثیت سے گئے تھے ۔