Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

بابری مسجد کا قضیہ

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: May 10, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE
ہندوستان میں مغل بادشاہ بابر 1526ء میں ابراہیم لودھی کو شکست دے کر دہلی کا حکمران بنا اور اس کے دور حکومت میں بابر کے ایک جنرل نے ایودھامیں بابری مسجد کے نام پر ایک شاندار مسجد بنوائی ۔ شاہان ِ مغل کے زوال کے بعد ہندوستان میں ایسٹ انڈیا کمپنی کلکتہ میں انگلینڈ سے آکر کاروبار کرنے لگی اور کاروبار کرتے کرتے ہندوستان پر قبضہ کر بیٹھی اور انگریز حکومت کر دوسو سال سے زیادہ عرصہ تک ہندوستان میں قائم رہی۔ پھر 1942ء میں گاندھی جی کی قیادت میں کانگریس نے ہندوستان چھوڑو تحریک شروع کی ۔ یہ تحریک 1947 میں آزدای ٔ ہند کی شکل میں کامیاب ہوئی اور ملک ہند کو  کئی سال کی غلامی سے پندرہ اگست کو نجات ملی ۔انگریز سے آزادی کے بعد ہندوستان میں جمہوری حکومت قائم ہوئی ۔ پنڈت جواہر لال نہرو کو ہندوستان کا پہلا وزیر اعظم بنایا گیا ۔ پھر کچھ ہندوؤں نے ایک آندولن شروع کر دیا کہ بابری مسجد کو توڑکر رام مندر بنایا جائے کیونکہ بقول ان کے رام جنم بھومی کو توڑ کر مسلمانوں نے بابری مسجد بنادی تھی ۔ ا س پر ایک بڑا تنازعہ اُٹھ کھڑا ہوا تو پنڈت جواہر لال نہرو نے 1949ء میں یہ فیصلہ لیا کہ نہ یہ مندر ہے نہ یہ مسجد ہے ،جو بھی ہے یہاں نہ ہندو جائے گا نہ مسلمان جائے گا۔ اس نے بابری مسجد پر تالے لگوا کر اسے بند کر دیا۔ اس کے باوجود آندولن کاری فرقہ پرست گاہے گاہے یہ مانگ کرتے کہ یہ رام مندر ہے لیکن پھر بھی نہرو کی کارروائی کو تمام انڈین پرائم منسٹروںنے حتمی فیصلہ مانا کر جوں کی توں حالت قائم رکھی لیکن اندرا گاندھی کی وفات کے بعد راجیو گاندھی نے اس مسئلے کو جان بوجھ کر سیاسی مقاصد کے تحت اُٹھایا اور آلہٰ آباد ہائی کورٹ میں کیس درج کیا ۔ کہا جاتا ہے کہ اس وقت متذکرہ کے عدالتی سربراہ کو حکومتی اشارہ دیا گیا کہا کہ وہ یہ فیصلہ سنا دے کہ بابری مسجد اصل میںرام مندر ہے ۔ اس کے بعد 1986ء میں راجیو گاندھی نے جان بوجھ کر ایک فتنہ کھڑا کر دیا اور کورٹ سے حکم صادر ہوا کہ یہ رام جنم بھومی مندر ہے۔ اس سے ہندو مسلم جھگڑا پیداہوا جس میں سینکڑوں انسانی جانیں تلف ہوئیں اور بہت سارامال وجائداد پھونک دالا گیا ۔ حقیقت میں بابری مسجد کا جھگڑا راجیو گاندھی کی دین ہے کیونکہ وہ ہوائی جہاز کا پائیلٹ تھا اور سیاست  کے نشیب وفرازکے ابجد تک کا پتہ نہ تھا ۔اس کی ایک حرکت سے پورے ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو دھچکا لگاجو اب ایک ہیبت ناک صورت اختیار کر چکا ہے ۔ راجیو گاندھی کی ہلاکت کے بعد کانگریس کی باگ ڈور نر سمہا راؤ کے کنٹرول میں آگئی جو بنیادی طور سے RSSکا چیلہ تھا ۔ اس نے وقت چیف منسٹر برائے اُتر پردیش کلیان سنگھ سے ساز باز کر کے ایک سازش رچا ئی جس کے نتیجے میں بالآخر بابری مسجد کو 6دسمبر1992ء میں ہزاروں ہندوکارسیوکوں نے لال کشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی کی ہدایت پر اوران کی موجودگی میں  بابری مسجد کو شہیدومسمار کر دیا ۔ تاحال یہ جھگڑا ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتا اور اس کا مقدمہ عدالت عظمیٰ میں چل رہاہے۔ حال ہی میں اس عدالت نے اڈوانی ،جوشی اور اومابھارتی کے خلاف نئی تحقیقات کا فیصلہ دیا ہے ۔ جب اس وقعہ سے ملک میں قتل وغارت کی آگ لگی اور ہندوستان پر تنقیدوں کی بارشیں ہوئیں تو نرسمہاراؤ نے اس وقت وعدہ کیا تھا کہ میں بابری مسجد پھر سے بنوادؤں گا لیکن ہوا کچھ نہیں ۔اس نے لبراہن کمیشن بٹھایا ،اس کی رپورٹ 17؍سال کے بعد موصول ہو گئی جس پر کوئی کارروائی نہ ہوئی۔ اب 25؍سال کے بعد ہندوستانی عدلیہ نے صرف یہ حکم دیا کہ کیس دوبارہ چلاؤ، 25سال تک کیس کا نپٹارہ نہ ہوگا تو تب تک بابری مسجد کے گناہ گار اور قصور وار قدرتی موت مر چکے ہوں گے ۔ پھر عدالت مردوں کو کیا سزا سنائے؟ ہندوستان کی عدالتیں اپنی مرضی سے کوئی فیصلہ نہیں دیتیں بلکہ مسلمانوں کے خلاف رائے عامہ کے جذبات کی قدر دانی میں صرف مسلمانوں کو ذلیل کرتی ہیں۔ ابھی جو فیصلہ سپریم کورٹ نے سنایا ہے وہ مسلمانوں کو بے وقوف بنا نے کے مترادف ہے ۔ ہاں اگر کسی مسلمان کسی کو سزا دینی ہو تو یہ عدالتیں بے صبری کے ساتھ ایسے کیس 6ماہ کے اندر اندر نپٹاکر کسی بے قصور مسلمان کو’’اجتماعی ضمیر کی تشفی کے نام پر ‘‘ پھانسی کے پھندے تک پہنچا کر ہی دم لیتی ہیں لیکن کسی غیر مسلم کو سزا دینا ہندوستانی عدالتوں کے لئے سب سے بہت مشکل کام بنا ہواہے ۔ مرکز میں حکومت چاہے کانگریس کی ہو یا بھاجپا کی، بابری مسجد کے معاملے میں اور ا س وساطت سے مسلمانوں کے بارے میں ان کا موقف یکساں ہے اور وہ یہ کہ مسلمان دوسرے درجے کے شہری ہیں اور یہ جماعتیں مان کر چلتی ہیں کہ مسلم اقلیت کو جتنا پریشان وہراسان کیا جائے اتنا سیاسی فائدہ کرسی ٔ اقتدار کی صورت میں اٹھایا جاسکتا ہے۔
1947ء میں 5 ؍لاکھ مسلمانوں کو کانگریسی قیادت نے بے دردی کے ساتھ قتل کروایا تھا اور وہ بھی صرف جموں صوبے میں ، جب کہ پنجاب میں اس نے آپریشن بلیو سٹار کرواکے سکھوں کو ناقابل مندمل زخم دئے ۔ یہ کانگریس ہے جن نے 1984ء میں ایک سازش کے تحت فاروق عبداللہ کی سرکار کو توڑ کر اور 12؍ممبر اسمبلی کو وزارتوں کی لالچ دے کر غلام محمد شاہ کو وزیر اعلیٰ بنایا تھا جب کہ شیخ محمد عبداللہ کو 1953ء سے 1975ء تک اقتدار سے باہر رکھااور آج فاروق عبداللہ کا نگریس  کو اپنی حلیف مان رہے ہیں۔ عوام کو چائیے کہ تاریخ کا مطالعہ کرکے دیکھیں کہ دوست کون ہے اور دشمن کون ؟
 
رابطہ؛مستان درہ سرنکوٹ پونچھ،7298788105
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

سرنکوٹ پونچھ میں ملی ٹینوں کی کمیں گاہ سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد : پولیس
تازہ ترین
کشمیر: گرمی اور خشک سالی کے سبب پھلوں کی پیداوار میں بھاری کمی کا اندیشہ
تازہ ترین
گرمائی تعطیلات میں توسیع کا فیصلہ کل لیا جائے گا : سکینہ یتو
تازہ ترین
ٹرمپ کے ٹیرف کے سامنے مودی کا جھکنا یقینی: راہل
تازہ ترین

Related

اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025
اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?