گوانا//مین آف دی میچ بابر اعظم (ناٹ آؤٹ 125) کے بعد فاسٹ بولر حسن علی (38 رن پر پانچ وکٹ) کے کیریئر کی بہترین کارکردگی کی بدولت پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو 74 رنوں سے شکست دے کر تین میچوں کی ون ڈے سیریز میں 1۔1 کی برابری کر لی۔اتوار کی رات کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے پانچ وکٹ پر 282 رن کا مضبوط اسکور بنایا اور پھر میزبان ویسٹ انڈیز کو 44.5 اوور میں 208 رن پر سمیٹ کر 74 رنوں سے میچ اپنے نام کر لیا۔ کپتان جیسن ہولڈر نے 87 گیندوں میں چھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 68 اور ایشلے نرس نے 43 گیندوں میں چھ چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 44 رن بنائے ۔ویسٹ انڈیز نے ایک وقت 76 رن پر اپنے چھ وکٹ گنوا دیئے تھے ۔لیکن ہولڈر اور نرس کے درمیان ساتویں وکٹ کے لیے ہوئی 58 رن کی ساجھے داری کی بدولت ویسٹ انڈیز اپنی ہار کے فرق کو تھوڑا کم کر سکا۔ گزشتہ میچ میں 91 رنوں کی طوفانی اننگز کھیلنے والے جیسن محمد اس میچ میں 16 گیندوں میں صرف ایک رن ہی بنا سکے ۔ اس کے علاوہ دیویندر بشو نے 16، الجري جوزف اور شائي ہوپ نے بالترتیب 15۔15 اور اوپنر ایون لیوس نے 13 رن بنائے ۔پاکستان کی جانب سے علی نے 8.5 اوور میں ایک میڈن رکھتے ہوئے 38 رن پر پانچ وکٹ لے کر اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے ہوپ، ہولڈر، کیرون پولارڈ، نرس اور جوزف کے وکٹ حاصل کئے ۔ محمد حفیظ نے چھ اوور میں 23 رن پر دو وکٹ اور محمد عامر، جنید خان اور شاداب خان کو ایک ایک وکٹ ملے ۔اس سے قبل پاکستان نے بابر اعظم (ناٹ آؤٹ 125) اور عماد وسیم (ناٹ آؤٹ 43) کی بہترین کارکردگی کی بدولت مقررہ 50 اوور میں پانچ وکٹ پر 282 رن کا مضبوط اسکور بنایا۔اعظم نے 132 گیندوں میں سات چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے ناقابل شکست 125 رن بنائے ۔اعظم کی یہ پانچویں ون ڈے سنچری تھی۔ انہوں نے محمد حفیظ (32) کے ساتھ تیسرے وکٹ کے لیے 69 اور وسیم کے ساتھ چھٹے وکٹ کے لئے 99 رن کی ناٹ آؤٹ ساجھے داری کی۔ اعظم کو ان کی شاندار کارکردگی کے لئے مین آف دی میچ کا ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔وسیم نے 35 گیندوں میں دو چوکوں اور دو چھکوں کی بدولت ناٹ آؤٹ 43 رن بنائے ۔اس کے علاوہ حفیظ نے 32، کپتان اور وکٹ کیپر سرفراز احمد نے 26، کامران اکمل نے 21 اور شعیب ملک نے نو رن بنائے ۔ویسٹ انڈیز کی جانب سے فاسٹ بولر شینن گیرئیل نے 50 رن پر دے کر دو وکٹ حاصل کئے ۔ اس کے علاوہ جوزف ، بشو اور نرس کو ایک ایک وکٹ ملا۔اس مشکل مرحلے پر محمد حفیظ وکٹ پر آئے اور بابر کے ساتھ تیسری وکٹ کیلئے 69 رنز جوڑ کر ابتدائی نقصان کا ازالہ کرنے کی کوشش کی لیکن حفیظ ایک مرتبہ پھر 50 گیندوں پر محیط 32 رنز کی سست رفتار باری کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے ۔ جبکہ شعیب ملک کی اننگز بھی نو رنز پر تمام ہوئی۔ماد وسیم وکٹ پر بابر اعظم کا ساتھ نبھانے پہنچے تو شروع میں انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن پھر انہوں نے اپنے ساتھی کا ساتھ نبھاتے ہوئے ایک شاندار شراکت قائم کی۔بابر اعظم نے کیریئر کے 25ویں ون ڈے میچ میں پانچویں سنچری بنا کر ایک مرتبہ اپنی صلاحیتوں کا بھرپور انداز میں اظہار کیا۔پاکستان نے اختتامی پانچ اوورز میں دونوں کھلاڑیوں کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت 62 رنز سمیت 99 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کر کے 282 رنز کا قابل قدر اسکور کیا۔بابر اعظم نے تین چھکوں اور سات چوکوں کی مدد سے کیریئر کی بہترین 125 رنز کی ناقابل شکست انگز کھیلی جبکہ عماد نے دو چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 43 رنز بنائے ۔ویسٹ انڈیز نے بیٹنگ شروع کی تو پاکستانی بالرز کی جارحانہ حکمت عملی کے سبب انہیں ابتدا سے ہی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور 56 رنز پر آدھی ویسٹ انڈین ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔ چیڈوک والٹن10، ایون لوئس13، شے ہوپ15، کیرن پاول 11 اور گزشتہ میچ کے ہیرو جیسن محمد ایک رن بنانے کے بعد آٓٹ ہوئے ۔اس موقع پر کارٹر کا ساتھ نبھانے کپتان ہولڈر آئے لیکن دونوں نے اسکور کو 75 تک پہنچایا ہی تھا کہ کارٹر کو حفیظ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار دے دیا گیا۔75 رنز چھ وکٹیں گرنے کے بعد امید تھی کہ پاکستان جلد ہی ویسٹ انڈین ٹیم کی بساط لپیٹ دے گا لیکن ویسٹ انڈین کپتان پاکستانی بالرز کی راہ میں حائل ہو گئے ۔انہوں نے ایشلے نرس کے ساتھ 58 رنز جوڑے خصوصاً نرس کا انداز جارحانہ تھا جنہوں نے 43 گیندوں پر 44 رنز بنائے لیکن اس سے قبل کہ یہ شراکت کسی خطرے کا سبب بنتی، حسن علی نے پاکستان کو اہم کامیابی دلا کر نرس کو پویلین کی راہ دکھا دی۔ہولڈر دوسرے اینڈ سے ٹیم کی بقا کی جنگ لڑتے رہے لیکن انتہائی کوشش کے باوجو بھی ابتدائی نقصان کا ازالہ نہ کر سکے اور میزبان ٹیم 208 رنز پر پویلین لوٹ گئی، ہولڈر نے 68 رنز کی جرات مندانہ اننگز کھیلی۔دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا فیصلہ کن میچ منگل کو کھیلا جائے گا۔ (یواین ا ٓئی)