غلام نبی رینہ+راجا ارشاد احمد
کنگن// نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے میاں نظام الدین کیانی ؒ کے 129 ویں سالانہ عرس کے موقع پر کنگن میں وانگت (بابا نگری)کا دورہ کیا۔ سالانہ عرس پیر کو پورے جموں و کشمیر کے ساتھ ساتھ باہر سے بھی عقیدت مندوں کی کثیر تعداد میں شرکت کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ ڈاکٹر فاروق نے مزار پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ لاروی ؒ جیسے عظیم انسانوں کی انتھک کوششوں کی وجہ سے کشمیر کے لوگ اسلام کی تعلیمات سے آشنا ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیم، تصوف، کشمیر بھر کے مظلوموں کی سماجی و سیاسی آزادی کے میدان میں ان بزرگانِ اولیا کی انتھک خدمات بے پناہ ہیں۔ لوگ ملک کے مختلف حصوں سے مزار پر حاضری دینے کے لیے آتے ہیں۔ ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ میاں فیملی اور ان کے خاندان کے درمیان گہرا تعلق ہے۔ دہائیوں سے وہ خاص طور پر جموں و کشمیر میں امن کے لیے دعا کرتے ہیں اور کشمیر جو بھی یہاں آتا ہے وہ صرف اپنے لیے نہیں بلکہ سب کے لیے دعا کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عرس پر لوگوں کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر آیا ہوا ہے۔ ڈاکٹر فاروق نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ریاست کے حوالے سے پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں جو بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے وہ پوری ہوگی۔ڈاکٹرفاروق نے کہا کہ ایک کامیاب امرناتھ یاترا ملک کے باقی حصوں کو یہ پیغام دینے میں مدد کرے گی کہ کشمیر میں امن ہے۔عبداللہ نے نامہ نگاروں کو بتایا، “یہ اچھی بات ہے کہ امرناتھ یاتری آئیں گے، زیادہ سے زیادہ تعداد میں آنا چاہیے تاکہ یہ پیغام جائے کہ یہاں(کشمیر میں)امن ہے۔”انہوں نے کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں کشمیر کو جو نقصان پہنچا ہے اسے پرامن امرناتھ یاترا سے کم کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا، “میں نے ملک میں امن، ہمارے نوجوانوں کے بہتر مستقبل اور نفرت کے اس ماحول کے خاتمے کے لیے دعا کی جس سے ہم گزر رہے ہیں۔”