Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

بابا مجھے معاف کرو افسانہ

Mir Ajaz
Last updated: July 20, 2024 11:32 pm
Mir Ajaz
Share
7 Min Read
SHARE

عابد حسین راتھر

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ عُمیر کا باپ بہت بوڑھا اور کمزور ہو چکا تھا۔ اب اُس کے جسم میں وہ جان باقی نہیں رہی تھی۔ وہ اُونچا سنتا تھا اور اُس کی نظر بھی اب کمزور ہو چکی تھی۔ اپنی زندگی کے ایامِ جوانی اُس نے محنت مزدوری کرکے اپنے بیٹے کو پالنے میں صرَف کئے تھے۔ شاید جوانی میں عُمیر کے باپ نے اپنے بیٹے کو اچھے طریقے سے پالنے اور اس کی ہر چھوٹی بڑی خواہش پوری کرنے میں کبھی کبھار خُدا کی نافرمانی اور تھوڑی سی بے ایمانی بھی کی ہوگی اور آج بڑھاپے میں اب وہ بستر پر پڑا زندگی کے ایامِ آخر گزار رہا تھا۔ لیکن عُمیر کا باپ اِس بات سے مطمئن تھا کہ اُس نے محنت مزدوری کرکے اپنے بیٹے کو اونچی تعلیم دلائی ہے اور اُس کی شادی کروا کے اس کا گھر آباد کیا ہے۔ اگرچہ عمیر بھی اپنے باپ کے بڑھاپے میں اُس کی اچھی خاصی خدمت کرتا تھا اور اُس کی ضروریات کا دھیان رکھتا تھا۔ لیکن وہ زیادہ تر اپنے دفتری کام کے ساتھ ہی مشغول رہتا تھا اور اس وجہ سے اس کو اپنے باپ کے ساتھ بہت ہی کم وقت گزارنے کا موقع ملتا تھا۔ عُمیر کے بچے بھی تعلیم حاصل کرنے کیلئے گھر سے باہر شہر میں رہتے تھے۔ لہذا عُمیر نے اپنے باپ کے کمرے میں ایک بڑے سائز کا ٹی وی رکھا تھا تاکہ اس کا باپ تنہائی میں ٹی وی دیکھ کر اپنا وقت گزارا کرے اور کسی قسم کی بوریت محسوس نہ کرے۔ ایک دفعہ اپنے دفتری کام سے مشکل سے وقت نکال کر عُمیر اپنے باپ کے کمرے میں بیٹھا اپنے باپ کے ساتھ ٹی وی دیکھ رہا تھا جس پر مختلف قسم کے جانوروں کا رہن سہن دکھا رہے تھے۔ جیسے ہی عُمیر کے باپ کو اسکرین پر جنگل میں لنگوروں کی ایک ٹولی نظر آئی، جو انسانوں کی طرح اپنے بچوں کے ساتھ پیار ومحبت کے ساتھ کھیل رہے تھے، وہ حیران ہوا اور عُمیر سے پوچھنے لگا— “بیٹا یہ بندرنما جانور کون ہیں اور کہاں ہوتے ہیں؟”
“یہ سرمئی لنگور ہے، بندروں کی ایک پرانی نسل۔ یہ زیادہ تر بھارت اور نیپال کے ہمالیائی جنگلات میں پائے جاتے ہیں— عُمیر نے جواب دیا۔”
اس نے دوبارہ پوچھا— ‘کیا نام بولا آپ نے؟
عُمیر نے تلخ لہجے میں جواب دیا— “سرمئی لنگور”
چونکہ عُمیر کا باپ بڑھاپے کی وجہ سے تھوڑا اونچا سنتا تھا، سُنائی نہ دینے کی وجہ سے اس نے تیسری بار عُمیر سے پوچھا— “کیا بول رہے ہو؟”
ایک ہی بات تیسری بار پوچھنے پر عُمیر چِڑ گیا اور غصے میں آکر اپنے باپ سے سخت لہجے میں کہنے لگا— “سنائی نہیں دیتا ہے کیا؟ بڑھاپے میں اب آپ بہرے ہو گئے ہو۔۔۔ کتنی بار بولوں کہ ان کو سرمئی لنگور کہتے ہیں۔ ”
عُمیر کے اس غیر متوقع رویئے سے اُس کے باپ کو شدید صدمہ ہوا۔ اس نے کبھی گمان بھی نہیں کیا تھا کہ اس کا بیٹا اس لہجے میں اُس کے ساتھ پیش آسکتا ہے لہذا اِس سخت لہجے کو برداشت نہ کرتے ہوئے اُس کو دل کا دورہ پڑا۔ علاج معالجے کیلئے اس کو جلدی سے ہسپتال پہنچایا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے اس کا آپریشن کیا اور چند دنوں میں عُمیر کے باپ کی طبیعت ٹھیک ہوگئی اور اُس کو واپس گھر لایا گیا۔ گھر لا کر عُمیر اپنے باپ کی تیمارداری میں مصروف ہوگیا اور اُس کو اپنے کئے پر تھوڑا بچھتاوا بھی تھا۔ ایک دفعہ عُمیر اپنے باپ کی الماری میں کچھ دوائی ڈھونڈ رہا تھا تو کہ دوائی ڈھونڈتے ڈھونڈتے اُس کی نظر ایک ڈائری پر پڑی۔ ڈائری ہاتھ میں لیتے ہوئے جب عُمیر نے اِس کے چند ورق پلٹے تو اُس کی نظر اِن سطُور پر پڑی۔۔۔
“آج میں اور میرا ننھا بیٹا تفریح کیلئے جنگل کی طرف نکلے۔ وہاں پہنچ کر میرے لاڑلے نے درخت کی ایک ٹہنی پر ایک بندر دیکھا۔ میرا ننھا بیٹا بندر کو دیکھ کر بہت خوش ہوا اور مجھ سے پوچھنے لگا کہ بابا یہ کیا ہے۔ جب میں نے جواب میں بولا کہ یہ بندر ہے تو میرا بیٹا نام سن کر بہت خوش ہوا۔ میرے بیٹے نے بیس پچیس بار مجھ سے پوچھا کہ یہ کیا ہے تو میں ہر بار اس کے ماتھے اور گالوں کو چوم کر اس کو جواب دیتا رہا کہ یہ بندر ہے۔ مجھے اس کے سوال پوچھنے پر انتہائی خوشی محسوس ہو رہی تھی کہ میرے بیٹے میں سوچنے، سمجھنے اور پوچھنے کی صلاحیت پیدا ہو گئی ہے ۔۔۔”
دراصل عمیر کے باپ کو اپنے بیٹے سے بےحد شفقت اور لگاؤ تھا۔ وہ اپنے بیٹے کے ساتھ گزارے ہر دن کی یادیں اپنی ڈائری میں قید کرتا تھا اور آج دوائی ڈھونڈتے ڈھونڈتے وہی ڈائری عُمیر کو اپنے باپ کی الماری سے ملی۔ ڈائری سے یہ سطور پڑھ کر عُمیر کی آنکھوں سے آنسوں جاری ہوگئے۔ وہ سوچنے لگا کہ جس باپ نے بچپن میں اُس کو اتنے لاڈ پیار سے پالا ہے آج اُسی باپ کی بات برداشت نہ کرتے ہوئے اُس نے اپنے باپ کے ساتھ اتنا برا برتاؤ کیا ہے۔ وہ اپنے کئے پر اتنا نادم تھا کہ وہ اپنے باپ سے معافی مانگنے کی ہمت بھی نہیں جٹا رہا تھا۔ عُمیر روتے ہوئے اپنے باپ کے پاس آیا اور اُس کو گلے لگا کر روتے ہوئے کہنے لگا— “بابا مجھے معاف کرو— بابا مجھے معاف کرو، میں نے غصے میں آکر آپ سے تلخ کلامی کرکے بہت بڑی غلطی کی— بابا مجھے معاف کرو۔”
���
[email protected] ،موبائیل نمبر : 7006569430

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
بارہمولہ میں دو منشیات فروش گرفتار، ہیروئن جیسا مادہ برآمد
تازہ ترین
حج 1446ھ کے دوران پانچ ہزار سے زائد طبی رضاکاروں نے خدمات انجام دیں:سعودی وزارتِ صحت
بین الاقوامی
یمن : عید الاضحیٰ کی نماز کے فوراً بعد اندھا دھند فائرنگ ،12 افراد جاں بحق
برصغیر
وانگت کنگن میں میاں نظام الدین کیانوی کا سالانہ عرس کا اغاز، بھاجپا کے رویندر رینہ بھی پہنچے بابا نگری، سجادہ نشین میاں الطاف احمد کو مبارک باد دی
تازہ ترین

Related

ادب نامافسانے

افسانچے

May 31, 2025
ادب نامافسانے

بے موسم محبت افسانہ

May 31, 2025
ادب نامافسانے

قربانی افسانہ

May 31, 2025
ادب نامافسانے

آئینہ اور ہاشم افسانچہ

May 31, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?