جموں//گورنر این این ووہرا جو کہ شیر کشمیر زرعی یونیورسٹی جموں ( سکاسٹ ۔ جے ) کے چانسلر بھی ہیں ، نے آج یہاں ٹیکنالوجی انٹر وینشن فار ماؤنٹین ای کو سسٹم ۔ لائیلی ہُڈ انہینسمنٹ تھرو ایکشن ریسرچ اینڈ نیٹ ورکنگ ( ٹایم ۔ لرن ) پروگرام کا افتتاح کیا ۔ پروگرام کا انعقاد یونیورسٹی نے کیا تھا ۔ اس سے قبل گورنر نے سکاسٹ جے کے حال ہی میں تعمیر کئے گئے بابا جیتو آڈیٹوریم کا افتتاح کیا جس میں 900 نشستوں کی صلاحیت موجود ہے ۔ انہوں نے کمپلیکس کا دورہ کر کے آڈیٹوریم میں دستیاب سہولیات کا جائیزہ لیا ۔ اس موقعہ پر سکاسٹ جے کے جانب سے چلائے جا رہے پروگراموں اور سرگرمیوں سے متعلق ایک دستاویزی فلم بھی پیش کی گئی ۔ گورنر نے احاطے میں ایک پودا بھی لگایا ۔ ٹی آئی ایم ای ایل ای اے آر این پروگرام محکمہ سائینس و تیکنالوجی نئی دہلی ، سائینس فار اکوٹی ، ایمپاورمنٹ اینڈ ڈیولپمنٹ ، ہمالین انوائیرنمنٹل سٹیڈیز اینڈ کنزرویشن آرگنائیزیشن دیرا دوون اور وائیلڈ لائف انسٹی چیوٹ آف انڈیا ، دیرا دوون کا ایک مشترکہ پروگرام ہے جو پہاڑی علاقوں کے ماحولیات کے تحفظ و ترقی کے مسائل کے ازالہ کیلئے شروع کیا گیا ہے ۔ اس موقعہ پر سکاسٹ جے کے وائس چانسلر ڈاکٹر پردیپ کمار ، وایس چانسلر ڈاکٹر تیج پرتاپ اے پی جی شملہ یونیورسٹی ، ڈاکٹر انل پی جوشی بانی ایچ ای ایس سی او دیرا دوون ، ڈاکٹر سنیل کمار اگروال سائینٹسٹ ’ای اینڈ انچارج ٹی آئی ایم ای ۔ ایل ای اے آر این ، ڈی ایس ٹی ۔ ایس ای ای ڈی ڈاکٹر جے پی شرما ، ڈائریکٹر ریسرچ سکاسٹ جے نے اس موقعہ پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ ڈاکٹر آر کے سری واستوا نوڈل افسر اور پی ایل ٹی آئی ایم ای ۔ ایل ای اے آر این سکاسٹ جے ، سائینسدان فیکلٹی ممبران اور طلاب اس موقعہ پر موجود تھے ۔ زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی پیداواریت صلاحیت میں بہتری لانے کیلئے ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی منتقلی سے بھارت میں زرعی صورتحال میں نمایاں تبادیلی آ سکتی ہے انہوں نے ٹایم ۔ لرن پروگرام کی شمال مغربی ہمالیائی ریاستوں بشمول اُترا کھنڈ ، جموں کشمیر اور ہماچل پردیش میں ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کیلئے کی جا رہی کوششوں کو کافی سراہا ۔ گورنر نے سکاسٹ جے کے وائس چانسلر کو ورکشاپ کے انعقاد کیلئے مبارکباد پیش کی ۔