ریاستی حکومت کی طرف سے سرکاری دفاتر میں بائیو میٹرک حاضری متعارف کرانے کے بعد یقینی طور پر دفاتر میں ملازمین کی حاضری کے بھر پور مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور اب تک جن دفاتر میں یہ کاروائی عمل میں آچکی ہے وہاں کا ایک نیا رجحان فروغ پذیر ہو رہا ہے، جو ماضی میں کہیں نظر نہیں آتا تھا۔ گورنر این این ووہرا کی طرف سے سرکاری ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد مختلف سرکاری دفاتر کو دی گئی ہدایات کے بعد کم و بیش سبھی دفاتر کی روزانہ حاضریاں اعلیٰ انتظامیہ کو روانہ کی جاتی ہیں،جہاں انکی جانچ پرکھ کی جاتی ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ آئے روز مختلف سرکاری دفاتر میں ملازمین کی غیر حاضری کی وجہ سے عام لوگوں کو کافی مشکلات اور دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا، کیونکہ اکثر یہ شکایات موصول ہو رہی تھیں کہ کئی ملازم حاضری کرکے دفتروں سے نکل جاتے ہیں۔لہٰذا نئے انتظام کے سبب حاضری میں بہتری آنے کے بیچ کام کاج کے ماحول پر بھی مثبت اثرات ثبت ہونا یقینی ہے۔نتیجتاًا عمومی طور پر عوامی حلقوں میں اس اقدام کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔ چونکہ بائیو میٹرک حاضری کا بنیاد مقصد ہی دفاتر کے اندر کام کاج میں بہتری لانا ہے تاکہ عام لوگوں کو درپیش مشکلات ختم ہوں۔لہٰذا یہ نظام استوار کرتے ہوئے اس امر کا خیال رکھا جانا بھی ضروری ہے کہ جہاں اس سے زمینی سطح پر کام کاج متاثر ہو جانے کا اندیشہ ہو وہاں اسے استثنیٰ کے زمرے میں لانے کے امکانات کا جائزہ لیا جائے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ کئی محکمہ جات ، جن میں بجلی، آب رسانی ،رسدات اور سوشل ویلفیئر جیسے محکمے شامل ہیں سے تعلق رکھنے والےفیلڈ سٹاف کو چونکہ اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی کےلئے فیلڈ میں رہنا پڑتا ہے لہٰذا متعدد صورتوں میں ان کےلئے صبح کے وقت اپنے دفتر میں حاضری کرکے پھر فیلڈ میں جاکر ڈیوٹی کے اوقات کار ختم کرکے دوبارہ دفاتر میں پہنچا مشکل ہو جاتاہے۔ خاص کر محکمہ بجلی اور آب رسانی کا وہ عملہ جنہیں 24گھنٹوں میں کسی بھی وقت بلاوے کےلئے تیار رہنا پڑتا ہے۔ چونکہ شہروں اور قصبہ جات میں ،خاص کر صبح کے وقت ،ٹریفک کے حجم میں پناہ اضافہ ہواہے اور لوگوں کی آمد ورفت یقینی طور پر متاثر ہوتی ہے،جو ظاہر ہے فیلڈ میں کام کرنے والے عملے سے تعلق رکھنے والوں کے لئے بھی روکاٹوں کا سبب بن سکتا ہے، لہٰذا حکومت پر یہ لازم آتا ہے کہ ایسے عملے کی صرف حاضری کو ہی نہیں بلکہ خدمات کو بھی مؤثر بنانے کے معاملات کا جائزہ لیا جانا چاہے۔تاکہ فیلڈ میں کام کرنے والے ملازمین کو میلوں کا سفر طے کرنے پر مجبور نہ ہونا پڑےاور عوام کو فراہم کی جانے والی سہولیات اس سے متاثر نہ ہو۔ انتظامیہ کو اس حوالے سے ایک معقول نظام وضع کرنے پر غور کرنا چاہئے۔چونکہ بائیو میٹرک حاضری کا بنیادی مقصد دفاتر کی کارکردگی میں بہتری لاکر ان دفاتر میں لوگوں کے امور کی زیادہ احسن طریقےپر انجام دہی ہے۔ اس حوالے سے مختلف محکموں کے فیلڈ عملہ کی طرف سے جو استدعا حکومت سے کی گئی تھی حکومت نے اس کا بر وقت جائزہ لیکر انکی اشتنائی کی صورت نکالی ہے اور اس حوالے سے مختلف محکموں کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ بائیو میٹرک کے تحت رجسٹریشن کروانا تمام ملازمین کے لئے لازمی ہے تاہم فیلڈ سٹاف کو حاضری سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے البتہ فیلڈ میں اُنکی حاضری کے حوالہ سے انکے متعلقہ آفیسر کو صبح سوا دس بجے تک صوبائی انتظامیہ کو اطلاع فراہم کرنا ہوگی۔ اسطرح سے انکے لئے حاضری کا متبادل فراہم کیا گیا ہے، جس سے یقینی طور پر ان ملازمین کا مسئلہ حل ہوگیا ہے۔ اسطرح یہ تسلیم کرنے میں کوئی دورائے نہیں ہونی چاہئے کہ انتظامیہ دفاتر کے اندر حاضری کو بہتر بنانے اور فیلڈ میں تعینات ملازمین کی کارکردگی مزید مؤثر بنانے میں سنجیدہ ہے تاکہ عوام کی مشکلات کا ازالہ کیا جاسکے۔