سرینگر //ریاستی حکومت نے ایک بار پھر ملازمین لیدڑ شپ کو پابند سلاسل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ملازمین کی برطرفی اور لیڈرشپ کو احتجاج سے روکنے کے خلاف ا یمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ 25 اکتوبر کو ریاست کے ساڑھے چار لاکھ ملازمین یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے۔ملازمین کی برطرفی کے خلاف لائحہ عمل مرتب کرنے کے لئے ملازمین کے سب سے بڑے اتحاد ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی لیڈر شپ صدر عبدالقیوم وانی کی سربراہی میں ایک اہم میٹنگ منعقد کرنے جارہی تھی جس میں تمام ملازمین اکائیوں کے لیڈران مدعو کئے گئے تھے۔پی ایچ ای ڈویژن ریڈ کراس روڑ میں صبح 11بجے میٹنگ منعقد ہونے سے قبل ہی پولیس کی قریب 8گاڑیاں وہاں نمودار ہوئیں اور اس نے تمام لیڈران کو گرفتار کیا جس کے بعد میٹنگ ناکام ہوئی۔پولیس نے قریب 15سے زیادہ لیڈران کو حراست میں لیا جن میں سے بعد میں کچھ کو رہا کیا گیا البتہ عبدالقیوم وانی، فاروق احمد ترالی، فیاض شبنم، سجاد احمد پرے، وجاہت کرمانی،اعجاز احمد پرے اور لطیف احمد ملک کو نہیں چھوڑا گیا۔ایجیک ترجمان فاروق ترالی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہیں اس بات کے اشارے دئے گئے ہیں کہ انہیں جیل میں ہی رکھا جائے گا اور غالباً لیڈر شپ کو بارہمولہ اور کپوارہ سب جیلوں میں منتقل کیا جائے گا۔واضح رہے اس سے قبل 22اگست کو ایجیک کے 7لیڈران کو سرینگر میں انسانی حقوق، پلیٹ گن کے استعمال اور ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کرنے کی پاداش میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد انہیں بارہمولہ اور کپوارہ جیلوں میں20روز تک بند رکھا گیا جس کے دوران انکی دو بار ریمانڈ حاصل کی گئی اور بالآخر8ستمبر کو رہا کیا گیا۔دریں اثناء ان گرفتاریوں کے بعد ایمپلائز جواینٹ ایکشن کمیٹی کی لیڈرشپ میں شام دیگر اراکین کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں ریاستی پولیس کی جانب سے گرفتاری پر شدید برہمی کا اظہار کیا گیا۔ایجیک لیڈران نے ریاستی حکومت کی طرف سے ملازمین پر غیر جمہوری دھونس دبائو اور گرفتاریوں کو بوکھلاہٹ کے مترادف قرار دیا اور واضح کہا گیا کہ ریاستی ملازمین کے عزت نفس کے ساتھ کھلواڑکو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا بلکہ ایسے ہتھکنڈوں کے خلاف ریاست ک ساڑھے چار لاکھ ملازمین صف آرا ہونگے۔ اجلاس میں ریاستی حکومت کی طرف سے ملازمین کی غیر جمہوری طور پر برخاستگی کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے واضح کیا گیا کہ ایجیک ہر سطح پر ایسے ملازمین کی حمایت جاری رکھے گی اور ایسے احکامات کو کالعدم کرنے کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ریاستی حکومت کی تانا شاہی اور غیر جمہوری اقدامات کے خلاف ریاست کے تمام لیڈران کے ساتھ صلح مشورہ جاری ہے اور عنقریب آئندہ حکمت عملی کا اعلان کیا جائے گا۔ ریاست کے تمام سرکاری و نیم سرکاری ملازمین سے اپیل کی گئی کہ وہ 25 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں اور ریاستی سرکار پر واضح کریں کہ ٹریڈ یونین لیڈران اور ملازمین کو برخاست کرنے کے عمل کو قطعاََ برداشت نہیں کیا جائے گا ۔اجلاس میں ایجیک لیڈران خورشید احمد بٹ، ڈاکٹر منظور ، شبیر احمد لنگو، منظور احمد پانپوری، نزیر احمد خان ، فاروق احمد خان، محمد افضل بٹ، غلام رسول بٹ، پیر نثار احمد، نذیر احمد میر، منظور احمد بٹ، طاریق احمد صوفی، شبیر احمد بٹ ، شیخ حسین، عبدالمجید زاڈراور دیگر ممبران نے شرکت کی۔