اے سی سی پاکستان کے بغیر ایشیا کپ کرانے کیلئے تیار

نئی دہلی//ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) ایشیا کپ کیلئے ذہنی طور پر تیار ہو چکی ہے، لیکن ہو سکتا ہے کہ اس بار پاکستان ٹورنامنٹ کا حصہ نہ ہو۔ خبروںکے مطابق بی سی سی آئی کے سیکرٹری اور اے سی سی کے چیئرمین جے شاہ نے دوسرے ممالک پر واضح کر دیا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے تجویز کردہ’’ہائبرڈ ماڈل‘‘کو قبول نہیں کریں گے۔ جے شاہ نے حال ہی میں رکن ممالک کے بورڈز کے سربراہان کے ساتھ اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا اور تجویز پیش کی کہ ٹورنامنٹ ایک ہی مقام پر ہونا چاہئے، خاص طور پر سری لنکا ٹورنامنٹ کے انعقاد کے لیے بہترین انتخاب ہے۔میزبان ملک کے طور پر پی سی بی نے ایک ہائبرڈ ماڈل تجویز کیا تھا، جس کے تحت ٹورنامنٹ کے ابتدائی مرحلے میں گروپ فیز کے ابتدائی چار میچز پاکستان میں کھیلے جائیں گے جبکہ اگلے مرحلے میں جس میں بھارت کے میچز اور ایشیا کپ کا فائنل شامل ہیں، ایک نیوٹرل مقام پر کھیلا جائے گا۔

 

 

اس صورتحال میں پاکستان اپنا گروپ مرحلے کا میچ نیپال کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر کھیلے گا۔ اسی طرح سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان بھی پاکستان میں اپنے پول میچ کھیلیں گے۔ پی سی بی نے دبئی کو ہائبرڈ فریم ورک کے اندر ایک پسندیدہ اور غیر جانبدار مقام کے طور پر نامزد کیا تھا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کو اے سی سی کے اگلے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس کے دوران بتایا جائے گا کہ دیگر تمام شریک ممالک سری لنکا میں کھیلنے پر رضامند ہو گئے ہیں۔پی سی بی کو نامزد میزبان کے طور پر، سری لنکا میں کھیلنا یا ایشیا کپ کی میزبانی سے دستبردار ہونا پڑے گا۔ اس صورت میں، بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان وہ چار ٹیمیں ہوں گی جن کے درمیان مقابلے ہوں گے جبکہ ٹورنامنٹ کی پانچویں ٹیم کی شمولیت کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔بھارت کا دورئہ پاکستان سے انکار اور ہائبرڈ ماڈل کو قبول نہ کرنا پاکستان کیلئے مشکلات پیدا کرسکتا ہے، خاص طور پر پاکستانی ٹیم کے ورلڈ کپ سے باہر ہونے پر غور کرنے پر بھی مجبور کر سکتا ہے۔پی سی بی نے مبینہ طور پر آئی سی سی حکام کو آگاہ کیا ہے کہ ورلڈ کپ کے مقابلوں میں ان کی شرکت کا انحصار حکومتی منظوری پر ہے۔