یو این آئی
سرینگر//جموں و کشمیر اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی)نے پی ڈی ڈی کے ایک جونیئر انجینئر اور دو دیگر ملازموں کو رشوت کا مطالبہ کرتے اور لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا۔ بیورو کے ایک ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر اینٹی کرپشن بیورو کو ایک تحریری شکایت موصول ہوئی جس میں الزام لگایا گیا کہ پکھر پورہ چرار شریف علاقے میں تعینات الیکٹرک ڈیپارٹمنٹ کے جونیئر انجینئر محمد عرفان گنائی نے شکایت کنندہ کے گھر سے ملحقہ ایچ ٹی لائن کو منتقل کرنے کے لیے دیگر دو ماتحت ملازمین کے ذریعے 5 ہزار روپے رشوت طلب کئے۔ انہوں نے کہا کہ شکایت کنندہ، رشوت دینے کے لیے تیار نہیں تھا لہٰذا اس نے قانونی کارروائی کے لیے اے سی کی طرف رجوع کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ معلومات کے نتیجے میں اور شکایت میں لگائے گئے الزام کی تصدیق کے لیے اے سی بی سرینگر کے ایک نامزد افسر کے ذریعے معاملے کی احتیاط سے تصدیق کی گئی۔ بیان میں کہا گیا کہ شکایت کے مواد، تصدیق کرنے والے افسر کے نتائج اور سفارشات کی بنیاد پر، انسداد بدعنوانی ایکٹ 1988 (ترمیم شدہ2018) کے سیکشن 7، 12 کے تحت جرم 61(2) بی این ایس میں پی ڈی ڈی ملازم محمد عرفان گنائی (جونیئر انجینئر پی ڈی ڈی)ولد محمد سلطان گنائی ساکن کمرازی پورہ پلوامہ، عابد حسین وانی(لائن مین)ولد عبد الرشید وانی ساکن پکھر پورہ چرار شریف اور سجاد احمد میر(پی ڈی ایل)ولد عبدالرشید میر ساکن پکھر پورہ چرار شریف کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں پولیس سٹیشن اے سی بی سرینگر میں ملزموں کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی۔ موصودف ترجمان نے بتایا کہ تفتیش کے دوران ایک ٹریپ ٹیم تشکیل دی گئی اور اسے پکھر پورہ چرار شریف، بڈگام میں تعینات کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم نے ایک کامیاب جال بچھا دیا اور تینوں کو شکایت کنندہ سے5 ہزار روپیوں کی رشوت مانگتے اور قبول کرتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔