عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//انسداد رشوت ستانی بیورو نے تحصیلدار، بونیار کے دفتر کے کلرک معروف الحق کو لمبردار کی تقرری کے آرڈر جاری کرنے کے لیے شکایت کنندہ سے 10,000 روپے کی رشوت طلب اور قبول کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔اینٹی کرپشن بیورو جموں و کشمیر کو شکایت کنندہ کی جانب سے ایک تحریری شکایت موصول ہوئی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ اس نے تحصیل آفس بونیار میں لمبردار مہورا کے عہدے کے لیے درخواست دی تھی جس کے لیے مقرر کردہ معیار کو پورا کرنے کے بعد اسے کامیاب امیدوار قرار دیا گیا تھا۔ اس نے تقرری کے آرڈر کی وصولی کے لیے تحصیلدار بونیار سے رابطہ کیا۔
جب شکایت کنندہ نے تحصیلدار بونیار کے دفتر سے رجوع کیا تو متعلقہ تحصیلدار نے اسے اپنے کلرک سے رابطہ کرنے کا مشورہ دیا۔ کلرک نے ابتدائی طور پر شکایت کنندہ سے 2,000 روپے بطور رشوت مانگے تاکہ لمبردار مہورا کے طور پر اس کی تقرری کا آرڈر تیار کیا جا سکے۔مجبوری کے تحت، شکایت کنندہ نے متعلقہ کلرک کو 2,000 ادا کیے لیکن پھر بھی اسے کوئی تقرری کا حکم نہیں دیا گیا۔ شکایت میں یہ بھی الزام لگایا گیا تھا کہ متعلقہ کلرک نے شکایت کنندہ سے تقرری کے آرڈر کی تیاری کے لیے مزید 10,000 روپے کا مطالبہ کرنا شروع کر دیا۔چونکہ شکایت کنندہ متعلقہ کو کوئی رشوت نہیں دینا چاہتا تھا، اس لیے اس نے اپنی شکایت کے ساتھ اینٹی کرپشن بیورو سے رجوع کیا اور رشوت طلب کرنے پر ملزم کلرک کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست کی۔شکایت کے مندرجات میں پہلی نظر میں ملزم سرکاری ملازم تحصیلدار بونیار کے دفتر کے کلرک کے ذریعہ PC ایکٹ 1988 کے U/S 7 کے تحت قابل سزا جرم کا انکشاف ہوتا ہے، اس کے مطابق ایک مقدمہ زیرنمبر 06/2023 پولیس سٹیشن میں درج کیا گیا ۔ تفتیش کے دوران ایک ٹریپ ٹیم تشکیل دی گئی جس نے کامیاب جال بچھا کر ملزم کلرک کو تحصیل دفتر بونیار میں شکایت کنندہ سے 10,000 روپے رشوت طلب کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد اسے موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔ اس کی ذاتی تلاشی کے دوران 64,500/- کی کرنسی کے مشکوک بنڈل بھی برآمد ہوئے جو بھی ضبط کیے گئے کیونکہ وہ اپنے قبضے سے برآمد ہونے والی رقم کا ذریعہ بتانے میں ناکام رہا۔ملزمین کی رہائش گاہ چندیلورہ، ٹنگمرگ کے ساتھ ساتھ ہمدانیہ کالونی بمنہ میں بھی تلاشی لی گئی۔