حامد انصاری نے طالب علموں کے احتجاج کی حمایت کی
علی گڑھ // علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طلبہ پر پولیس لاٹھی چارج اور شرپسندعناصر کے خلاف باب سید پر احتجاجی مظاہرہ فی الحال جاری رہے گا۔ اس کا حتمی فیصلہ جنرل باڈی کی میٹنگ میں لیا گیا۔جنرل باڈی کی میٹنگ میں طے کیا گیا کہ مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری ہے گا اور امتحانات طے شدہ پروگرام کے تحت ہی ہوں گے۔ طلبہ یونین نے ضلع انتظامیہ کو 24 گھنٹہ کا الٹی میٹم دیا ہے ، جس میں مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں بھوک ہڑتال شروع کی جائے گی۔مسلم یونیورسٹی کا احتجاجی مظاہرہ 12 دن سے جاری ہے۔یونیورسٹی میں شرپسندوں کے داخل ہوکر ہنگامہ کرنے اور مخالفت کرنے پر پولیس کے ذریعہ طلبہ پر لاٹھی چارج کے خلاف طلبہ احتجاج کررہے ہیں۔ان کا مطالبہ ہے کہ پولیس اہلکاروں کے خلا ف کاروائی ہو، شرپسندوں کی گرفتاری ہو اور پورے معاملہ کی جوڈیشل انکوائری کی جائے۔یونیورسٹی میں سالانہ امتحانات کا دور بھی شروع ہوگیا ہے۔طلبہ کو فکر تھی کی امتحانات کے دوران دھرنا کس سمت جائے گا ، لیکن جنرل باڈی کی میٹنگ میں طے کیا گیا کہ دھرنا جاری رہے گا اور امتحانات بھی اپنے طے شدہ پروگرام کے تحت ہوں گے۔ادھر سابق نائب صدر حامد انصاری نے طلباء کی مانگ کی حمات اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی میں محمد علی جناح کی تصویر کے معاملے کو لیکر کچھ شر پسند عناصر نے کیمپس میں آکر ہنگامہ کیا تھا ، جو سراسر غلط تھا ۔انہوں نے طلباء کے احتجاج کو جائز قرار دیا ہے اور شر پسند عناصر کیخلاف اپنا دھرنا جاری رکھنے کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے طالب علموں کی طرف سے پرامن احتجاج قابل تعریف ہے اور انہیں یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے تعلیمی اداروں کے ساتھ کوئی دخل اندازی نہ کرے ۔