علی گڑھ//علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں پاکستان کے بانی محمد علی جناح کی تصویر پر اٹھا تنازعہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔ کل طلبا یونین اور ضلع انتظامیہ کے مابین صلح کی کوشش ناکام رہنے کے بعد آج پھر شروع ہوئی بات چیت بے نتیجہ رہی اور طلبا مسلسل پانچویں دن مظاہرہ پر بیٹھے رہے ۔علی گڑھ کے ڈویزنل کمشنر اجے دیپ سنگھ نے یو این آئی سے بات چیت میں اعتماد کا اظہار کیا کہ انتظامیہ کے ذریعہ کی جارہی کوشش کا مثبت نتیجہ نکلنا چاہئے حالانکہ اے ایم یو کے رابطہ عامہ کے ممبر انچارج شافع احمد قدوائی کا کہنا ہے کہ طلبا کادھرنا ختم کرانا انتظامیہ کے ہاتھ میں ہے ۔مسٹر قدوائی نے کہاکہ طلبا کا مطالبہ ہے کہ یونیورسٹی کمیپلکس میں تشدد کرنے والوں پر قومی سلامتی ایکٹ لگایا جائے ۔ طلبا پر لاٹھی چارج کرنے والے پولیس حکام کے خلاف کارروائی کی جائے اور طلبا کے خلاف درج معاملات واپس لئے جائیں۔دوسری طرف ضلع میں احتیاطاََ ملتوی انٹرنیٹ خدمات بحال ہوگئی ہیں۔ انٹرنیٹ خدمات معطل رہنے سے 80سے 90کروڑ کا لین دین کھٹائی میں پڑا رہا۔ ای وے بل جنریٹ نہ ہونے کی وجہ سے ٹرک انڈسٹریل ایریا میں کھڑے رہے ۔ انٹرنیٹ بند ہونے سے سوائپ مشینیں کھلونا بن کررہ گئیں۔یو این آئی