عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او( نے سینٹرل بورڈ کے ملازمین اور ان کے اہل خانہ کے لئے بڑی خوشخبری سنائی ہے۔ تنظیم نے ڈیتھ ریلیف فنڈ (ایکس گریشیا)کی رقم 8.8لاکھ روپے سے بڑھا کر 15لاکھ روپے کر دی ہے۔ یہ نیا اصول یکم اپریل 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر اس تاریخ کے بعد سینٹرل بورڈ کا کوئی ملازم فوت ہوجاتا ہے تو اس کے خاندان یا قانونی وارث کو 15 لاکھ روپے ملیں گے۔ای پی ایف او کے مطابق یہ رقم اسٹاف ویلفیئر فنڈ سے دی جائے گی۔ اس کے علاوہ، یہ رقم 1 اپریل 2026 سے ہر سال 5% بڑھے گی، تاکہ یہ مہنگائی اور بڑھتے ہوئے اخراجات کے درمیان خاندانوں کے لیے کافی سہارا بن سکے۔ یہ فیصلہ سنٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز نے کیا ہے جس میں حکومت، آجروں اور ملازمین تنظیموں کے نمائندے شامل ہیں۔ای پی ایف او نے ممبران کیلئے بہت سے عمل کو بھی آسان بنا دیا ہے۔ اب اگر کسی ملازم کے نابالغ بچوں کو اس کی موت کے بعد پی ایف کی رقم ملنی ہے تو سرپرستی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اس نے دعوے کے عمل کو تیز اور آسان بنا دیا ہے۔جوائنٹ ڈیکلریشن کے عمل کو ان ممبروں کے لیے آسان بنایا گیا ہے جنہوں نے ابھی تک اپنے آدھار کو یونیورسل اکانٹ نمبر (UAN) سے نہیں جوڑا ہے یا آدھار میں تصحیح کرنا چاہتے ہیں۔ اب آجر KYC خصوصیت کے ذریعے آدھار کو UAN کے ساتھ براہ راست لنک کر سکتے ہیں، بشرطیکہ نام، تاریخ پیدائش اور جنس کا مکمل طور پر آدھار کے ساتھ مماثل ہو۔اہل خانہ کو 15 لاکھ روپے سے بڑا تعاون ملے گا۔ڈیتھ ریلیف فنڈ کی رقم میں اضافے سے ملازمین کے اہل خانہ کو مالی تحفظ ملے گا۔ خاص طور پر جب خاندان کے اہم کمانے والے فرد کا اچانک انتقال ہو جائے تو یہ رقم مشکل وقت میں خاندان کو ایک بڑا سہارا فراہم کرے گی۔ 5% سالانہ اضافے کے ساتھ، یہ مدد وقت کے ساتھ کمزور نہیں ہوگی۔ای پی ایف او نے حال ہی میں کئی دیگر اصلاحات بھی کی ہیں۔ آٹو کلیم کی حد 1لاکھ روپے سے بڑھا کر 5لاکھ روپے کر دی گئی ہے، تاکہ ممبران طبی، تعلیم یا گھریلو ضروریات کیلئے جلدی سے رقم نکال سکیں۔ اس کے علاوہ پنشن کی ادائیگی کا مرکزی نظام بھی متعارف کرایا گیا ہے تاکہ پنشنرز ملک کے کسی بھی بینک سے پنشن حاصل کر سکیں۔