عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
نئی دہلی// ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) نے دسمبر 2024 میں سنٹرلائزڈ پنشن ادائیگی کے نظام کے ذریعے 68 لاکھ سے زیادہ ای پی ایس پنشنروں میں تقریباً 1570 کروڑ روپے کی پنشن تقسیم کی ہے ۔مرکزی وزارت محنت اور روزگار نے کل یہاں کہا کہ پنشن خدمات کو بڑھانے کی طرف ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے ای پی ایف او نے ملازمین کی پنشن اسکیم 1995 کے تحت دسمبر 2024 میں نئے مرکزی پنشن ادائیگی کے نظام کو مکمل طور پر نافذ کیا ہے ۔ دسمبر 2024 کے لیے ای پی ایف او کے تمام 122 پنشن تقسیم کرنے والے علاقائی دفاتر سے تعلق رکھنے والے 68 لاکھ سے زیادہ پنشنروں کو 1570 کروڑ روپے کی پنشن تقسیم کی گئی ہے ۔ سینٹرلائزڈ پنشن ادائیگی کے نظام کا پہلا ٹرائل اکتوبر 2024 میں کرنال، جموں اور سری نگر کے علاقائی دفاتر میں کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا، جس سے 49 ہزار سے زائد ای پی ایس پنشنرز کو تقریباً 11 کروڑ روپے کی پنشن تقسیم کی گئی۔ دوسرا تجربہ نومبر 2024 میں 24 علاقائی دفاتر میں شروع کیا گیا تھا، جس میں تقریباً 213 کروڑ روپے کی پنشن 9.3 لاکھ سے زیادہ پنشنرز کو تقسیم کی گئی تھی۔ مرکزی محنت اور روزگار کے وزیر منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ ای پی ایف او کے تمام علاقائی دفاتر میں مرکزی پنشن ادائیگی کے نظام کا مکمل طور پر نفاذ ایک تاریخی سنگ میل ہے ۔ اس سے پنشنرز ملک میں کہیں بھی کسی بھی بینک، کسی بھی برانچ سے اپنی پنشن آسانی سے حاصل کر سکیں گے ۔ یہ ذاتی تصدیق کے عمل کی ضرورت کو ختم کرتا ہے اور پنشن کی تقسیم کے عمل کو آسان بناتا ہے ۔ اس نظام میں ای پی ایف اوکا ہر علاقائی اور ذیلی علاقائی دفتر صرف 3-4 بینکوں کے ساتھ الگ الگ معاہدے کرتا ہے ۔ اس سے نہ صرف پنشنر کسی بھی بینک سے پنشن لے سکیں گے بلکہ پنشنرز کو پنشن شروع ہونے کے وقت کسی بھی تصدیق کے لیے بینک جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور پنشن ریلیز ہوتے ہی فوری طور پر جمع کر دی جائے گی۔ یہ نظام جنوری 2025 سے پورے ہندوستان میں پنشن کی بغیر کسی رکاوٹ کے تقسیم کو یقینی بنائے گا، پنشن ادائیگی آرڈرز (پی پی او) کو ایک دفتر سے دوسرے دفتر میں منتقل کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اگر کوئی پنشنر ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتا ہے یا اپنا بینک یا برانچ تبدیل کرتا ہے ، پنشن کی رسید متاثر نہیں ہوگی۔ یہ ان پنشنرز کے لیے ایک بڑی راحت ہو گی جو ریٹائرمنٹ کے بعد اپنے آبائی شہر چلے جاتے ہیں۔